سپریم کورٹ کا فیصل رضاعابدی کے مبینہ عدلیہ مخالف بیان پر ازخود نوٹس
سپریم کورٹ نے سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی کی جانب سے نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگروم میں مبینہ طور پر عدلیہ مخالف بیان دینے پر ازخود نوٹس لے لیا۔
چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کیس سماعت کے لیے مقرر کر لیا ہے جہاں چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ کل کیس کی سماعت کرے گا۔
سپریم کورٹ کی جانب سے فیصل رضا عابدی کو اس حوالے سے نوٹس جاری کر دیا ہے۔
سابق سینیٹر فیصل رضاعابدی کو نجی ٹی وی چینل فائیو کے ایک پروگرام میں مبینہ طور پر عدلیہ مخالف گفتگو کرنے پر نوٹس جاری کیا گیا ہے۔
دوسری جانب پاکستان الیکٹرونک میڈیا ریگیولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے چینل فائیو کو دس لاکھ روپے جرمانہ اور پروگرام ‘نیوز ایٹ 8’ پر تین ماہ کی پابندی عائد کردی اور اسی پروگرام میں فیصل رضا عابدی نے گفتگو کی تھی۔
پیمرا نے چینل کو پرائم ٹائم ٹرانسمیشن کے دوران معذرت جاری کرنے کی ہدایت کی ہے۔
یاد رہے کہ پیمرا کی جانب سے 13 اپریل 2018 کو اس معاملے پر چینل کو نوٹس جاری کرتے ہوئے تین دن میں جواب جمع کرانے اور کارروائی کے دوران اپنے موقف دینے کی ہدایت کی تھی۔
اعلامیے کے مطابق کارروائی کے دوران چینل کا موقف سننے کے بعد پیمرا نے مذکورہ پروگرام پر 3 ماہ تک پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
چینل انتظامیہ کو واضح کیا گیا ہے کہ حکم نامے کی خلاف ورزی کی صورت میں قانون کے مطابق چینل کا لائسنس منسوخ کیا جائے گا۔