مسلم لیگ (ن) کے رمیش کمار کا پی ٹی آئی میں شمولیت کا فیصلہ
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے تھر سے تعلق رکھنے والے رکن قومی اسمبلی ڈاکٹررمیش کمار وانکوانی نے حکمران جماعت کو چھوڑ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) میں شمولیت کا فیصلہ کرلیا ہے۔
ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے رکن اسمبلی اور پاکستان ہندو کونسل کے سربراہ ڈاکٹر رمیش کمار وانکوانی نے کہا کہ وہ 7 اپریل کو بنی گالا میں پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کے ساتھ پریس کانفرنس میں شمولیت کا باقاعدہ اعلان کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ 'عمران خان کے ساتھ ہاتھ ملا کر تھر اور ملک کے دیگر عوام کی خدمت کا فیصلہ کر چکے ہیں جو عوام کی زندگیوں میں حقیقی تبدیلی لانے کی کوشش کررہے ہیں'۔
ڈاکٹر رمیش کمار وانکوانی نے کہا کہ 'میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد کے بیانیے اور جارحانہ پالیسیوں سے تنگ آگیا تھا'۔
انھوں نے کہا کہ 'پاکستان مسلم لیگ (ن) نے صدیق الفاروق کو غیرقانونی طور پر متروکہ وقف املاک بورڈ کا چیئرمین بنایا تھا'۔
ڈاکٹررمیش کا کہنا تھا کہ انھیں پی ٹی آئی کے سنیئر رہنماؤں نے جماعت میں شمولیت کی دعوت دی تھی اور یہ فیصلہ حامیوں سے مشاورت کے بعد کیا ہے۔
خیال رہے کہ ڈاکٹر رمیش کمار وانکوانی کی جانب سے یہ فیصلہ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے صحت کے اجلاس میں حکومت کو اداروں میں تعیناتی کے دوران میرٹ کو روندھنے کا الزام عائد کرنے کے بعد سامنے آیا ہے۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ اداروں کے سربراہوں کی تعیناتی میں میرٹ کو ترجیح دی جائے گی اور باقاعدہ طریقہ کار کے مطابق تعیناتی ہوگی لیکن اس پر کبھی عمل نہیں ہوا۔
ان کا کہنا تھا کہ 'میں اس معاملے کو گزشتہ 5 برسوں کے دوران نواز شریف کے سامنے اٹھا چکا ہوں کیونکہ میں ان سے مرعوب نہیں تھا، میں پاکستان ہندو کونسل کا سربراہ ہوں اور نواز شریف کو میری ضرورت ہے لیکن مجھے ان کی ضرورت نہیں ہے'۔