• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

’حکومت کے خلاف نیب کی کارروائیاں قبل از انتخابات دھاندلی ہے‘

شائع April 2, 2018

نارووال: وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ قومی احتساب بیورو ( نیب) ساڑھے 4 سال سے غیر فعال تھا لیکن جب انتخابات میں 2 ماہ رہ گئے تو یہ اچانک فعال ہوگیا اور حکومت کے خلاف کارروائیاں شروع کردیں۔

عوامی اجتماع سے خطاب کے دوران وزیر داخلہ نے کہا کہ ’نیب منتخب حکومت کے خلاف کام کررہا ہے اور لوگ دیکھ سکتے ہیں کہ یہ قبل از انتخابات دھاندلی ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ آئندہ انتخابات غیر متنازع اور شفاف ہونے چاہئیں کیونکہ اگر ایسا نہیں ہوا تو ملک کے لیے اربوں روپے کی سرمایہ کاری مسئلہ بنے گی اور یہ معیشت تباہ کردے گی۔

مزید پڑھیں: دیامیر بھاشا ڈیم: 14 ہزار سے زائد ایکڑ زمین واپڈا کے سپرد

انہوں نے کہا حکومت نے دیامیر بھاشا ڈیم کی تعمیر کے لیے ایک کھرب روپے کی زمین خریدی ہے اور امید ہے کہ رواں سال کے اختتام تک اس پر تعمیرات کا آغاز ہوجائے گا۔

احسن اقبال کا کہنا تھا کہ صوبوں کو اعتماد میں لے کر پاکستان نے پہلی مرتبہ اپنی پانی کی پالیسی مرتب کی اور اب وفاق اور صوبے مشترکہ طور پر پانی کے ذخائر پر پالیسی کا فریم ورک بنائیں گے۔

وزیر داخلہ نے خبر دار کیا کہ اگر پانی کو ذخیرہ نہیں کیا تو پاکستان کو مزید قلت آب کا سامنا کرنا پڑے گا، تاہم امید ہے کہ قوم متفقہ طور پر حکومت کی حکمت عملی پر عمل کرے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ غازی بروتھا ڈیم کے بعد دیامیر بھاشا ڈیم کے سوال کسی بڑے پانی کے منصوبے کا پلان نہیں کیا گیا لیکن یہ حکومت خیبرپختونخوا میں احمد ڈیم تعمیر کرے گی، جس سے چارسدہ اور نوشہرہ کو سیلاب سے بچایا جاسکے گا۔

یہ بھی پڑھیں: میں کٹھ پتلی وزیر داخلہ نہیں بن سکتا، احسن اقبال

بجلی کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا 2013 کے مقابلے میں بجلی کی پیدوار بہت بہتر ہے، تاہم مارچ میں گرمی کی شدت میں اضافے کے بعد سسٹم پر دباؤ بڑھا لیکن یہ مسئلہ کچھ دنوں میں حل کرلیا جائے گا، ساتھ ہی انہوں نے عوام کو پھر سے اس بات کی یقین دہانی کرائی کے 2018 میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ ختم ہوجائے گی۔

انہوں نے کہا کہ ملک کی تین بڑی جماعتیں عوام کے سامنے کھڑی ہیں اور قوم سندھ، پنجاب اور خیبرپختونخوا کی حالت کو دیگر کر خود فیصلہ کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان تبدیلی کا نعرہ لگاتے تھے لیکن انہیں پشاور کے مقابلے میں لاہور کی ترقی دیکھ کر شرمندہ ہونا چاہیے۔


یہ خبر 02 اپریل کو 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024