فیس بک اینڈرائیڈ صارفین کا کال ڈیٹا اکھٹا کرنے میں مصروف
اگر تو آپ اینڈرائیڈ فون پر فیس بک ایپ استعمال کرتے ہیں تو بری خبر یہ ہے کہ سماجی رابطے کی ویب سائٹ کی اپلیکشن گوگل کے اس آپریٹنگ سسٹم پر کام کرنے والی ڈیوائسز پر تمام فون کالز کی بھی ٹریکنگ کرتی ہے۔
فیس بک کو اس وقت برطانوی کمپنی کیمرج اینالیٹکا اسکینڈل کے بعد سے مشکل کا سامنا ہے اور اب یہ انکشاف سامنے آیا ہے کہ اینڈرائیڈ فونز پر یہ سوشل میڈیا نیٹ ورک صارف کے تفصیلی فون ریکارڈز بشمول تاریخیں، وقت، کال کا دورانیہ، کال کرنے والے فرد کا نام اور فون نمبروغیرہ کا ڈیٹا جمع کرتا ہے۔
مزید پڑھیں : فیس بک کے بانی معافی مانگنے پر مجبور
اس بات کا انکشاف اس وقت ہوا جب حالیہ اسکینڈل کے بعد متعدد فیس بک صارفین کی جانب سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر اپنا ڈیٹا ڈاﺅن لوڈ کیا گیا۔
اور ایسا صرف ان افراد کے ساتھ ہوتا ہے جو اینڈرائیڈ فونز استعمال کرتے ہیں اور وہ بھی اس وقت جب ان کی جانب سے فیس بک کو اجازت دے دی جاتی ہے، جس کا انہیں اندازہ تک نہیں ہوتا۔
نیوزی لینڈ سے تعلق رکھنے والے ایک پروگرامر ڈیلن میککے نے ٹوئٹر پر ایک اسکرین شاٹ شائع کیا جس میں ان کے فیس بک کی جانب سے فون ڈیٹا کا احوال درج تھا، جو وائرل ہوگیا۔
اس کے بعد جب ایک ڈویلپر سائٹ arstechnica کی جانب سے تحقیقات کرکے اینڈرائیڈ فونز اور فیس بک ڈیٹا کے درمیان تعلق انکشاف کیا۔
جب صارف کی جانب سے رسائی دی جاتی ہے تو فیس بک صارفین کے اینڈرائیڈ فون کے کانٹیکٹ ڈیٹا کو دوستوں کی تلاش میں مدد دینے والے فیچر کے لیے استعمال کرنے لگتی ہے۔
فیس بک کی میسنجر ایپ تو اس سے بھی آگے نکل جاتی ہے جو کہ صارف سے اینڈرائیڈ ڈیوائسز پر کال اور ٹیکسٹ میسج لاگز تک رسائی مانگتی ہے، تاہم یہ بھی ذاتی ڈیٹا تک رسائی کا واحد ذریعہ نہیں۔
یہ بھی پڑھیں : فیس بک کو راتوں رات 30 کھرب روپے کا نقصان
تحقیقات کے دوران دریافت کیا گیا کہ اینڈرائیڈ جیلی بین (ورژن 4.1) سے پہلے کے آپریٹنگ سسٹم میں فیس بک ایپ کو فون کانٹیکٹس تک رسائی کے ساتھ کال اور ٹیکسٹ لاگز تک بھی رسائی دی جاتی ہے۔
اس کے بعد سامنے آنے والے اینڈرائیڈ اپ ڈیٹس میں اس اجازت کو ختم کردیا گیا مگر اس ان اینڈرائیڈ ایپس کو اثر نہیں پڑا جن میں صارفین پرمیشن دے چکے تھے۔
آسان الفاظ میں اگر آپ طویل عرصے سے اینڈرائیڈ صارف ہیں تو آپ نے اپنے کسی پرانے اسمارٹ فون جو کہ اینڈرائیڈ 4.1 سے پہلے کا ہو، میں فیس بک کو کانٹیکٹس تک رسائی کی اجازت دے رکھی ہوگی۔
یہ انکشاف اس وقت سامنے آیا ہے جب سب کی نظریں فیس بک کی جانب سے ڈیٹا اکھٹا کرنے کے طریقوں پر مرکوز ہے۔
اس ڈیٹا کو یہ کمپنی اشتہارات، تحقیقاتی اداروں کے مطالبے یا تحقیقات کے لیے استعمال کرتی ہے جبکہ اس ڈیٹا کو امریکی صدارتی انتخابات کے لیے بھی استعمال کرنے کا اسکینڈل اس کے لیے مسئلہ بنا ہوا ہے۔
اگر آپ اپنے ڈیٹا کو دیکھنا چاہتے ہیں جو فیس بک نے آپ کے نام سے جمع کررکھا ہے تو وہ آپ سیٹنگز میں جاکر جنرل میں موجود آخری آپشن ڈاﺅن لوڈ اے کاپی آف یور فیس بک ڈیٹا سے دیکھ سکتے ہیں۔