ایل او سی: بھارتی فورسز کی بلا اشتعال فائرنگ سے 10 افراد زخمی
آزاد جموں و کشمیر کے علاقے نکیال سیکٹر میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کی دوسری جانب سے بھارتی فوج کی بلا اشتعال فائرنگ سے 2 لڑکیوں سمیت 10 افراد زخمی ہوگئے۔
نکیال کے اسسٹنٹ کمشنر ولید انوار کا کہنا تھا کہ بھارتی فوج نے لائن آف کنٹرول کے قریب تقریباً تمام گاؤں میں صبح 7 بجے شہریوں کو نشانہ بناتے ہوئے بھاری تعداد میں مارٹر گولے برسائے۔
بھارت کی جانب سے فائر کیا جانے والا ایک شیل پالانی گاؤں میں حاجی اسلم کے گھر کی چھت پر گرا جس کے نتیجے میں ان کی دو بیٹیاں زخمی ہوئیں جن کی شناخت 22 سالہ مسرت اور 15 سالہ ثمرہ کے نام سے کی گئی۔
مزید پڑھیں: ایل او سی: بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ سے پاک فوج کے دو جوان شہید
جیر مرگ اور دھاروتی ناری گاؤں میں بھی بھارتی گولوں سے 11 سالہ علیبہ مجید اور 35 سالہ محمد زہور مغل زخمی ہوئے۔
انہوں نے بتایا کہ بالا کوٹ کے علاقے میں 3 افراد زخمی ہوئے جن میں 18 سالہ عبدالعزیز، 52 سالہ عبدالغنی اور ان کی 42 سالہ اہلیہ فرزند بیگم شامل ہیں۔
اس کے علاوہ نار دبسی گاؤں میں 50 سالہ شمیم اختر بھی زخمی ہوئے۔
اسسٹنٹ کمشنر کے مطابق 6 زخمیوں کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال کوٹلی منتقل کردیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے صبح شروع ہونے والا شیلنگ کا سلسلہ اب تک نہیں رکا ہے۔
بھارت میں 5 افراد ہلاک
بھارتی پولیس کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں مبینہ طور پر پاکستان کی جانب سے فائر کیے جانے والا مارٹر گولے سے ایک ہی خاندان کے 5 افراد ہلاک ہوگئے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایس پی کے مطابق یہ سانحہ متنازع ہمالیہ کے علاقے میں پونچ سیکٹر میں پیش آیا۔
پولیس کا کہنا تھا کہ شیلنگ سے 35 سالہ شخص، 7 اور 12 سالہ دو بچے اور ایک، ایک نوجوان اور خاتون ہلاک ہوئیں۔
یہ بھی پڑھیں: اقوام متحدہ کے مبصرین کی موجودگی میں بھارت کی بلا اشتعال فائرنگ، 2 افراد زخمی
ڈائریکٹر جنرل آف پولیس شیش پال وائد کا کہنا تھا کہ پاکستان کی جانب سے فائر کیا جانے والا شیل مقتولین کے گھر پر گرا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ دو لڑکیوں سمیت 5 سالہ بچہ بھی شیلنگ میں زخمی ہوئے جنہیں ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ ایل او سی پر جنگ بندی کے لیے 2003 میں پاکستان اور بھارتی افواج کی جانب سے ایک معاہدے پر دستخط کیے گئے تھے تاہم اس کے باوجود جنگ بندی کی خلاف ورزی کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے۔
خیال رہے کہ رواں ہفتے اقوام متحدہ کے فوجی مبصرین برائے بھارت اور پاکستان کے تین اہلکاروں کے لائن آف کنٹرول کے دورے کے دوران ان کو صورت حال سے آگاہ کرنے والے دو مقامی افراد کو بھارتی فوج نے بلا اشتعال فائرنگ کرتے ہوئے زخمی کردیا تھا تاہم اس حملے میں اقوام متحدہ کے اہلکار محفوظ رہے۔