• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm

لاہور، کراچی کے صنعتکار سمیت ڈاکٹرز بھی آف شور اثاثوں کے مالک

شائع March 14, 2018

لندن: راولپنڈی کے آریا محلے میں نجی ہسپتال چلانے والی خاتون ڈاکٹر سمیت لندن میں منشیات کے الزام میں گرفتار پاکستانی بھی برطانیہ میں آف شور اثاثہ جات کے مالک ہیں۔

ڈان کی تحقیقات کے مطابق راولپنڈی میں آریا محلے کی تنگ گلیوں میں قائم اجمل ہسپتال کی ڈاکٹر رضیہ اجمل بھی آف شور کمپنی میل کراس لیمٹڈ کی مالکن ہیں اور مذکورہ کمپنی کے ذریعے ستمبر 2002 میں لندن کے علاقے وی ویلی میں چھ کمروں کا ٹیرسڈ ہاؤس 4 لاکھ 75 ہزار پاؤنڈ (7 کروڑ 30 لاکھ 93 ہزار روپے) میں خریدا گیا تھا جس کی موجودہ مالیت 9 لاکھ 65 ہزار پاؤنڈ (15 کروڑ روپے سے زائد) ہے۔

یہ پڑھیں: پاناما پیپرز کیس فیصلہ: ’اس کا شکار نواز شریف نہیں بلکہ انصاف خود ہوگیا‘

متحدہ عرب امارت میں مقیم پاکستانی صنعت کار آصف حفیظ بھی برطانیہ میں دو فارم ہاؤسز کے مالک ہیں، انہیں اگست 2017 کو لندن میں منشیاب کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا اور وہ اپنے دفاع کے لیے مقدمہ لڑ رہے ہیں۔

سروارنی ایس اے نامی آف شور کمپنی کے ذریعے انہوں نے 50 لاکھ پاونڈ سے زائد ملکیت کے دو فارم ہاوسز، میڈین ہیڈ اور بیرک شائر میں خریدے۔

آصف حفیظ کروان کورٹ میں مہنگے فلیٹ کے بھی مالک ہیں جو سینٹرل لندن میں واقع ریجنٹ پارک مسجد کے پاس قائم ہے لیکن یہ مذکورہ فلیٹ آف شور کمپنی کے ذریعے نہیں خریدے گئے۔

لاہور سے تعلق رکھنے والے صنعت کار اور داؤد ہرکیولیز کارپوریشن کے چیئرمین حسین داؤد بھی بریسٹل گارڈن میں 10 لاکھ پاؤنڈ سے زائد ملکیت کے آف شور اثاثوں کے مالک ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاناما کیس کا فیصلہ کوئی ’آسمانی صحیفہ‘ نہیں: رانا ثناءاللہ

کراچی کی صنعت کار خاتون نوشین ریاض خان بھی آف شور کمپنی توحید انٹرنیشنل لمیٹڈ کے ذریعے برطانوی علاقے سرے میں شیڈویچ پیلس سے متصل چھ رومز پر مشتمل ہاؤس کی مالکن ہیں جسے انہوں نے دستمبر 2010 میں 11 لاکھ 75 ہزار پاؤنڈ (18 کروڑ 80 لاکھ روپے) میں خریدا۔

منہاس سیکیورٹیز لمیٹڈ نامی آف شور کمپنی کے ذریعے کراچی کے نوید ملک نے ڈیوک اسٹریٹ میں فلیٹ حاصل کیا تھا، جس کی 2011 میں 8 لاکھ پاؤنڈ (12 کروڑ 31 ہزار روپے) کی مالیت تھی۔

کراچی کے عبدالرحمٰن نے آف شور کمپنی پلاآئیزر لمیٹڈ کے ذریعے یورک روڈ لندن میں اکتوبر 2003 میں 5 لاکھ 69 لاکھ 800 پاؤنڈ (8 کروڑ 76 لاکھ 81 ہزار روپے) میں خریدی اور 2017 میں پیلس روڈ پر 5 لاکھ 70 ہزار پاؤنڈ (8 کروڑ 77لاکھ 11 ہزار روپے) میں جائیداد خریدی گئی۔

مزید پڑھیں: پاناما کیس کے فیصلے کو عالمی میڈیا نے کیسے رپورٹ کیا؟

کراچی کی مہا عابدی دادا بھائی نے بھی جولائی 2009 میں 3 لاکھ 80 ہزار پاؤنڈ (5کروڑ 84لاکھ روپے) میں آف شور جائیداد ساوتھ ویک اسٹریٹ پر فلیٹ کی صورت میں خریدی تھی۔

لاہور سے روبینہ حیدر اور ریاض حیدر علی نے دو آف شور اثاثے بنائے جس میں پہلی جائیداد جون 2005 میں 1 لاکھ 28 ہزار پاؤنڈ (1 کروڑ 96 لاکھ 66 ہزار روپے) میں برٹیش ورجین آئی لینڈ میں خریدی گئی جبکہ دوسری لیورپول روڈ پر حاصل کی گئی۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024