راولپنڈی: دوران ڈکیتی مزاحمت پر کریم کا کیپٹن قتل
راولپنڈی میں آن لائن ٹیکسی سروس کریم کے ایک اور کیپٹن کو دوران ڈکیتی مزاحمت پر قتل کردیا گیا۔
تھانہ نصیر آباد کے نواحی قصبے لکھو میں آن لائن ٹیکسی سروس کریم کے ڈرائیور کو ڈاکووں نے لوٹنے کی کوشش کی تاہم انہوں نے ڈرائیور کی مزاحمت پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں ڈرائیور ہلاک ہوگیا۔
بعد ازاں ڈاکووں نے ڈرائیور سے نقدی، موبائل فونز اور گاڑی چھین کر فرار ہوگئے۔
اہل علاقہ کی اطلاع پر پولیس نے ناکہ بندی کی تو ڈاکو چھینی گئی گاڑی چھوڑ کر فرار ہوگئے جبکہ پولیس نے وقوع پر پہنچ کر مقتول ڈرائیور کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے ہسپتال منتقل کیا۔
مزید پڑھیں: اسلام آباد میں ‘کریم’ کے کیپٹن کا قتل
ایس ایچ او نصیر آباد چوھدری اختر نے ڈان نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ کریم کے کیپٹن نے پیر اور منگل کی درمیانی شب دیوانہ خاص سے سواری اٹھائی تو نواحی قصبے لکھو میں ڈاکووں نے اسے لوٹنے کی کوشش کی جس پر 22 سالہ ڈرائیور سجاول نے مزاحمت کی تو ڈاکووں نے فائرنگ کردی، اس کے سینے پر پانچ گولیاں لگی، جس سے وہ موقع پر ہلاک ہوگیا۔
پولیس آفیسر نے بتایا کہ گاڑی کو قبضے میں لے کر تھانہ منتقل کر دیا گیا جبکہ مقتول نوجوان کی لاش اس کے ورثا کے حوالے کرتے ہوئے گاڑی کے مالک عامر کی مدعیت میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
ایس ایچ او کا کہنا تھا کہ مقتول نوجوان بھکر کا رہائشی ہے جبکہ اس کے موبائل فونز کالز کا ریکارڈ حاصل کر لیا گیا ہے اور اس کے علاوہ مسافروں کا موبائل فون ریکارڈ بھی حاصل کیا جا چکا ہے۔
ایس ایچ او کا کہنا تھا کہ کسی نے بھی ڈاکووں کو نہیں دیکھا اس لیے تفتیش مختلف پہلووں سے کیی جا رہی ہے، جبکہ جائے وقوع کے قریب نصب سی سی ٹی وی ریکارڈنگ بھی حاصل کرکے ملزمان کا سراغ لگایا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کریم کے کیپٹن کی مسافر کو دھمکانے کی ویڈیو سامنے آگئی
پولیس آفیسر چوھدری اختر نے ملزمان کو جلد گرفتار کرنے کے حوالے سے اُمید ظاہر کرتے ہوئے بتایا کہ مقدمے میں ڈکیتی اور قتل کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔
یاد رہے کہ جڑواں شہروں، اسلام آباد اور راولپنڈی میں تین ہفتوں کے دوران ڈرائیورز کو دوران ڈکیتی مزاحمت پر قتل کرنے کا یہ دوسرا واقع ہے۔
اس سے قبل 23 فروری 2018 کو ملک کے مختلف شہروں میں سفری سہولت فراہم کرنے والی معروف سروس ‘کریم’ کا ‘کیپٹن’ اسلام آباد کے جی 13 سیکٹر میں مردہ پایا گیا تھا۔
پولیس رپورٹس کے مطابق نامعلوم افراد نے جمعرات کے علی الصبح 26 سالہ ڈرائیور جنید مصطفیٰ پر حملہ کیا اور اس کی گاڑی اور موبائل فونز لے کر فرار ہوگئے۔
مزید پڑھیں: رائیڈ ہیلنگ کمپنی کے ڈرائیور کے ’قتل‘ کی تحقیقات میں پیشرفت
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر پوسٹ کرتے ہوئے کریم پاکستان نے تصدیق کی تھی کہ واقعے کے وقت ڈرائیور تنہا تھا۔
یکم نومبر 2017 کو کراچی پولیس نے بتایا تھا کہ ٹیکسی سروس کے ڈرائیور سید عبداللہ گیلانی دو روز قبل اپنی گاڑی میں مردہ پایا گیا تھا اور اسے سر میں گولی ماری گئی تھی، بعد ازاں پولیس نے واقعے کی تفتیش شروع کردی۔
واضح رہے کہ جون میں پیش آنے والے اسی طرح کے ایک واقعے میں ’کریم‘ کے ڈرائیور کو کراچی کے علاقے ڈیفنس میں ڈکیتی میں مزاحمت کے دوران فائرنگ کرکے زخمی کردیا گیا تھا۔