چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کا سیاسی سفر
بلوچ قبیلے سنجرانی سے تعلق رکھنے والے صادق سنجرانی 14 اپریل 1978 کو بلوچستان کے قیمتی معدنیات سے مالامال ضلع چاغی میں پیدا ہوئے اور ابتدائی تعلیم آبائی علاقے نوکنڈی سے حاصل کی اور مزید تعلیم کے لیے اسلام آباد منتقل ہوگئے جہاں سے ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی۔
صادق سنجرانی کے والد خان محمد آصف سنجرانی کو ضلع چاغی کے قبائل میں نمایاں مقام حاصل ہے جو اس وقت چاغی ضلع کونسل رکن ہیں۔
خان محمد آصف سنجرانی کے سب بڑے بیٹے صادق سنجرانی نے سیاسی کیریئر کا آغاز پاکستان مسلم لیگ (ن) کے پلیٹ فارم سے کیا اور 1998 میں اس وقت کے وزیراعظم نواز شریف کے معاون کے طور پر کام کیا اور 1999 میں جنرل مشرف کے مارشل لا تک اسی عہدے میں رہے۔
بعد ازاں وہ پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت کے قریب آئے اور پارٹی کے شکایات سیل کے انچارج مقرر ہوئے جہاں وہ پانچ سال تک عہدے میں رہے۔
ان کے بھائی رازق سنجرانی سینڈک میٹلز لمیٹڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر ہیں اور دوسرے بھائی محمد اعجاز سنجرانی بلوچستان کے وزیراعلیٰ کے کوآرڈی نیٹر ہیں۔
صادق سنجرانی نے بلوچستان کے سابق وزیراعلیٰ نواب ثنااللہ زہری کے ساتھ خصوصی اسسٹنٹ کے طور پر کام کرتے رہے۔
بلوچستان میں صوبائی حکومت کے خاتمے کے بعد سامنے آنے والے نئے اتحاد نے انھیں سینیٹر منتخب کیا جس کے بعد پی ٹی آئی اور پی پی پی سے مشاورت کے بعد چیئرمین سینیٹ کا امیدوار نامزد کیا اور ڈرامائی انداز میں پہلی مرتبہ ایوان میں آنے والے امیدوار چیئرمین سینیٹ منتخب ہوگئے۔
صادق سنجرانی کو سابقہ حکومتوں میں کام کرنے کے باعث انتظامی معاملات میں خاصا تجربہ حاصل ہے جہاں ہو وہ 1999 تک وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر، شکایات سیل، انسپکشن سیل اور وزیراعظم سیکریٹریٹ کے رکن رہے۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے دورحکومت میں 2009 میں وزیراعظم سیکریٹریٹ، چیف کوآرڈینیٹر، مشیر اور وزیراعظم کے شکایات سیل سے وابستہ رہے۔
چیئرمین سینیٹ منتخب نے اس وقت بحیثیت چیف ایگزیکٹیو پاکستان ٹیسٹنگ سروس، سنجرانی مائننگ کمپنی اور ڈائریکٹر ایچ آر کمیٹی آف نیشنل انڈسٹریل پارکس ڈیولپمنٹ اینڈ منیجمنٹ کمپنی سے وابستہ ہیں۔