• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

’چیئرمین سینیٹ کے امیدوار کیلئے پی پی پی قیادت میں کوئی اختلاف نہیں‘

لاہور: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما اعتزاز احسن کا کہنا ہے کہ پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کے درمیان سینیٹ چیئرمین کے امیدوار نام لانے میں کوئی اختلاف نہیں ہے۔

صوبائی دارالحکومت میں میڈیا نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ چیئرمین سینیٹ کے لیے امیدوار کے نام پر غور کیا جارہا ہے جس میں سلیم مانڈوی والا کا نام سرِ فہرست ہیں۔

چوہدری اعتزاز احسن نے امکان ظاہر کیا کہ اگر مسلم لیگ (ن) کے تاحیات قائد نواز شریف کو سپریم کورٹ نے طلب کیا تو ان کے ساتھ ان کے وکلا کی پورٹی ٹیم عدالتِ عظمیٰ جائے گی اور ہوسکتا ہے کہ 1998 میں جو واقعہ عدالت میں پیش آیا تھا ویسا ہی واقعہ دوبارہ پیش آجائے۔

انہوں نے کہا کہ 1998 میں عدالتِ عظمٰی پر حملہ نواز شریف اور شہباز شریف نے کروایا، لیکن انہیں کچھ نہیں کہا گیا بلکہ اس کا مقدمہ پنجاب اسمبلی کے سابق اراکین چوہدری اختر رسول، میاں محمد منیر اور طارق عزیز پر اس کا مقدمہ چلایا گیا۔

مزید پڑھیں: ایسا نہیں لگتا کہ چیئرمین سینیٹ کے لیے پی پی پی سے الحاق ہو،شفقت محمود

اعتزاز احسن نے کہا کہ ’قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے دائر ریفرنسز کی صفائی میں شریف خاندان کا کوئی مؤقف نہیں ہے اور شریف خاندان نےکوئی منی ٹریل نہیں دی، تاہم ایون فیلڈ ریفرنس میں ان لوگوں کو سزا ہونی ہی ہے‘۔

پی پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ ’یہ لوگ توہین عدالت کررہے ہیں اور سپریم کورٹ ان کے ساتھ نرمی کررہی ہے‘۔

ادھر پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے چیئرمین سینیٹ کے لیے ایک مرتبہ پھر میاں رضا ربانی کو سامنے لانے کی خواہش کا اظہار کردیا۔

دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ پی پی پی چیئرمین آصف علی زرداری کے چیئرمین سینیٹ کے لیے میاں رضا ربانی کے نام پر اعتراضات برقرار ہیں۔

رضا ربانی کا جماعت اسلامی سے رابطہ

چیئرمین سینیٹ اور پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما میاں رضا ربانی نے امیر جماعت اسلامی سراج الحق کو ٹیلی فون کیا اور موجودہ سیاسی صورت حال اور سینیٹ انتخابات پر تبادلہ خیال کیا۔

میاں رضا ربانی نے امیر جماعتِ اسلامی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ’میرے حوالے سے اس قدر اعتماد کرنے پر آپ کا شکریہ ادا کرتا ہوں‘۔

اس موقع پر امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا تھا کہ اگر سینیٹ چیئرمین متفقہ طور پر منتخب نہیں ہوسکا تو سیاسی بحران میں اضافہ ہو جائے گا، جبکہ رضا ربانی کے چیئرمین سینیٹ بننے سے موجودہ سیاسی بحران اور بے یقینی کا خاتمہ ہوجائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: چیئرمین سینیٹ کا انتخاب: پیپلز پارٹی کا بلوچستان کے آزاد نو منتخب سینیٹرز سے رابطہ

سراج الحق کا کہنا تھا کہ پاکستان اور جمہوریت کو دلدل سے نکالنے کے لیے رضا ربانی کا نام پیش کیا گیا۔

سینیٹر سراج الحق نے تجویز پیش کی کہ ہارس ٹریڈنگ اور انتشار سے بچنے اور جمہوریت کو فروغ دینے کے لیے رضا ربانی پر تمام جماعتیں اتفاق کرلیں۔

امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ رضا ربانی نے اپنی کارکردگی اوربہتر اسلوب سے سب کو متاثر کیا جبکہ انہوں نے کرپشن سے بالاتر ہوکر ملک و قوم کی خدمت کا اچھا نمونہ پیش کیا۔

رضا ربانی کا نام لے کر نواز شریف نے گُگلی کروائی

سابق وزیراعظم اور پی پی پی کے رہنما راجہ پرویز اشرف کا کہنا ہے کہ رضا ربانی کا نام لے کر نواز شریف کی جانب سے گُگلی کروائی گئی۔

لاہور میں میڈیا نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے راجہ پرویز اشرف کا کہنا تھا کہ عدالتوں میں پیش ہوئے اور ہوتے رہیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ چیئرمین سینیٹ پاکستان پیپلز پارٹی سے ہی ہوگا جس پر چیئرمین پیپلز پارٹی اعتماد کریں گے۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ رضا ربانی کو جو بھی ملا پارٹی کی وجہ سے ہی ملا اور وہ پارٹی کی وجہ سے ہی سینٹ کے چیئرمین منتخب ہوئے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024