• KHI: Fajr 5:36am Sunrise 6:56am
  • LHR: Fajr 5:15am Sunrise 6:40am
  • ISB: Fajr 5:22am Sunrise 6:50am
  • KHI: Fajr 5:36am Sunrise 6:56am
  • LHR: Fajr 5:15am Sunrise 6:40am
  • ISB: Fajr 5:22am Sunrise 6:50am

پاکستان میں مسلسل تیسرے سال دہشت گردی میں کمی، رپورٹ

شائع March 7, 2018

سینٹر فار ریسرچ اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں دہشت گردی کے باعث ہلاکتوں اور زخمیوں کی تعداد میں مسلسل تیسرے سال بھی کمی آئی ہے اور 2017 میں گزشتہ برس کے مقابلے میں 21 فیصد کمی آئی۔

اسلام آباد میں قائم تھنک ٹینک سینٹر فار ریسرچ اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں ایک برس میں دہشت گردی کے نتیجے میں 2 ہزار 57 افراد جاں بحق، 2 ہزار 74 افراد زخمی ہوئے جبکہ مجموعی طور پر 4 ہزار 131 افراد متاثر ہوئے۔

رپورٹ میں جاری کیے گئے اعداد وشمار کے مطابق گزشتہ برس 2016 میں دہشت گردی کے باعث 2 ہزار 613 افراد جاں بحق، ایک ہزار 714 زخمی ہوئے تھے جبکہ 2015 میں 4 ہزار 647 افراد دہشت گردی کا نشانہ بن کر لقمہ اجل بنے اور ایک ہزار 927 افراد زخمی بھی ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں:ملک میں دہشت گردی کے واقعات میں 27 فیصد کمی، نیپ رپورٹ

فوج کی جانب سے جون 2014 میں وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقوں فاٹا میں دہشت گردوں خلاف شروع کیے گئے آپریشن ضرب عضب کے بعد ملک کی سیکیورٹی صورت حال میں ڈرامائی تبدیلی آئی تھی اور 2004 سے جاری خون ریزی کو روک دیا گیا تھا۔

آپریشن کا مقصد نہ صرف دہشت گردوں کے خلاف لڑائی تھی بلکہ ان کو ہونے والی فنڈنگ اور اس کے ذرائع کو بھی ختم کرنا تھا اس کے باوجود امریکا اور یورپ کی جانب سے گزشتہ ماہ پیرس میں فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے اجلاس میں پاکستان کو دہشت گردوں کی معاونت کا الزام دیتے ہوئے گرے لسٹ میں شامل کرنے کے لیے قرار داد پیش کی گئی تھی۔

خیال رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے امریکی صدر منتخب ہونے کے بعد پاکستان پر شدید دباؤ بڑھایا جاتا رہا ہے اور پاکستان کو اتحادی ہونے کے باعث دی جانے والی فوجی امداد بھی روک دی گئی تھی۔

رپورٹ میں ملک میں سیکیورٹی کی صورت حال میں بہتری کے باوجود انتہاپسندی کی نئی لہر کے حوالے سے خبر دار کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں:پاکستان میں دہشت گردی کی نئی لہر

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ دہشت گرد تنظیم دولت اسلامیہ (داعش) کی جانب سے کئی حملوں کی ذمہ داری قبول کی گئی ہے جس میں 143 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں جبکہ لشکر جنگھوی کی جانب سے 99 افراد کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا گیا تھا۔

یاد رہے کہ نومبر 2017 میں نیشنل ایکشن پلان (نیپ) پرعملدآمد کی ایک سال کی رپورٹ سامنے آگئی تھی جس کے مطابق 2016 کے مقابلے میں دہشت گردی کے واقعات میں 27 فیصد کمی ظاہر کی گئی تھی۔

نیپ کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ جنوری 2017 سے نومبر 2017 تک دہشت گردی کے 432 واقعات ہوئے تاہم 2016 کی نسبت دہشت گردی کے واقعات میں27 فیصد کمی واقع ہوئی۔

کارکردگی کے اعداد وشمار کےمطابق 2017 میں 35 لاکھ 72 ہزار615 سرچ آپریشن ہوئے اور 2 لاکھ 27 ہزارمشکوک افراد گرفتار کیے گئے تھے۔

رپورٹ کے مطابق حساس اداروں کے مابین معلومات کے تبادلے سے دہشت گردی کے 4655 واقعات ناکام بھی بنائے گئے۔

کارٹون

کارٹون : 25 نومبر 2024
کارٹون : 24 نومبر 2024