• KHI: Fajr 4:38am Sunrise 5:59am
  • LHR: Fajr 3:52am Sunrise 5:20am
  • ISB: Fajr 3:52am Sunrise 5:22am
  • KHI: Fajr 4:38am Sunrise 5:59am
  • LHR: Fajr 3:52am Sunrise 5:20am
  • ISB: Fajr 3:52am Sunrise 5:22am

سندھ پولیس کا نادرا،ایف بی آر،اسٹیٹ بینک کی معلومات تک رسائی کا مطالبہ

شائع March 5, 2018

کراچی: سندھ پولیس نے دہشت گردوں کو گرفتار کرنے اور دہشت گردی کے خاتمے کے لیے نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا)، فیڈرل بیورو آف ریونیو (ایف بی آر) اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی معلومات تک رسائی کا مطالبہ کردیا۔

واضح رہے کہ مذکورہ مطالبے کا ذکر سندھ پولیس پہلے ہی انسدادِ دشت گردی سے متعلق حکمت عملی میں بھی اظہار کر چکی ہے جو وفاق اور صوبائی اداروں کے پاس منظوری کے لیے موجود ہے۔

یہ پڑھیں: 2017: بلوچستان میں دہشت گردی کے واقعات میں 242 افراد جاں بحق ہوئے

ڈان کو موصول دستاویزات میں دہشت گردوں کے نت نئے طریقوں میں ٹیکنالوجی کے استعمال اور دیگر چینلجز کے حوالے سے تفصیل سے بیان کیا گیا۔

محکمہ انسدادِ دہشت گردی سندھ کے ایڈیشنل انسپکٹر جنرل (آئی جی) پولیس ڈاکٹر ثناء اللہ عباسی نے سفارشات میں سندھ پولیس، خفیہ ایجنسیوں، دفاعی اداروں سمیت دہشت گردی کا شکار بعض ممالک کے سیکیورٹی اداروں سے مشاورت کے بعد حاصل معلومات کو تجاویز میں شامل کیا۔

محکمہ سندھ پولیس کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے بتایا کہ دہشت گردوں کے خلاف بروقت کارروائی اور تحقیقات کے لیے متعلقہ اداروں تک رسائی بہت ضروری ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ’بھارت، افغانستان سے پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث‘

انہوں نے بتایا کہ ’دنیا بھر میں سیکیورٹی اداروں کو قومی ڈیٹا بیس اور فنانشنل اداروں میں مکمل رسائی ہوتی ہے لیکن یہاں پولیس بعض معلومات کے حصول کے لیے نادرا اور بینک کے محتاج ہوتی ہے جبکہ ہونا یہ چاہیے کہ نادرا، اسٹیٹ بینک اور ایف بی آر کا ڈیٹا ٹرمینل پولیس ہیڈ کواٹر میں ہو تاکہ معلومات تک رسائی بروقت ممکن ہو سکے‘۔

وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو ارسال کی گئی دستاویزات میں پاکستان میں دہشت گردی اور اس کے پیچھے نظریات پر تفصیل سے وضاحت کی گئی ہے۔

دستاویزات میں دہشت گردی کو پاکستان کے لیے سب سے بڑا خطرہ قرار دیا گیا۔

مزید پڑھیں: دہشت گردی کے خلاف پاکستانی خدمات تاریخی ہیں، اردوگان

پولیس حکام کے مطابق دہشت گردی ایک پیچیدہ مسئلہ ہے جس کے اسباب میں خارجی اور داخلی امور شامل ہیں اور ہماری اقتصادی، سیاسی استحکام، قومی سلامتی، وقار اور سماجی ڈھانچے کو نقصان پہنچ رہا ہے۔

ڈرافٹ میں کہا گیا کہ دہشت گردی کوئی نیا مسئلہ نہیں ہے لیکن دہشت گردی کی موجودہ لہر ماضی کے مقابلے میں مختلف ہے جس میں ٹیکنالوجی استعمال ہو رہی ہے۔


یہ خبر 5 مارچ 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

کارٹون

کارٹون : 27 اپریل 2025
کارٹون : 26 اپریل 2025