• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

سی پیک منصوبوں پر چینی قیدیوں کے کام کرنے کا انکشاف

شائع February 27, 2018

اسلام آباد میں پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں اس طرح کی افواہیں گردش کررہی ہیں کہ پاکستان میں ترقیاتی منصوبوں میں چینی قیدی کام کر رہے ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رکن قومی اسمبلی نواب محمد یوسف تالپور کی جانب سے کہا گیا کہ پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے حوالے سے جاری مختلف ترقیاتی منصوبوں پر بڑی تعداد میں چینی قیدی کام کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ چینی شہریوں اور چین کی جانب سے پاکستانیوں کو سیکیورٹی فراہم کرنے کے لیے کس طرح کے اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔

مزید پڑھیں: چین نے سی پیک کے تحت سڑکوں کے منصوبوں کی مالی امداد روک دی

رکن اسمبلی کا کہنا تھا کہ میں نے پڑھا تھا کہ یہ قیدی چینی جیلوں سے لائے گئے ہیں اور یہاں سڑکیں تعمیر کر رہے ہیں جبکہ یہ لوگ جرائم میں بھی ملوث رہے تھے لہٰذا سیکیورٹی کے مناسب اقدامات کیے جانے چاہیے۔

تاہم وزارت داخلہ کی جانب سے پاکستان میں چینی قیدیوں کی موجودگی کو مسترد کردیا گیا اور اس بارے میں خصوصی سیکریٹری داخلہ رضوان ملک نے اجلاس کو بتایا کہ چینی کارکنوں کو تھری لیئر سیکیورٹی فراہم کی جارہی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ سی پیک منصوبوں پر کام کرنے والے چینی شہریوں کو ایک الگ سیکیورٹی فراہم کی جارہی ہے جبکہ بجلی کے منصوبوں کے لیے آنے والوں کے لیے بھی علیحدہ انتظامات کیے گئے، اس کے علاوہ چینی طالبعلموں اور تاجروں کو بھی سیکیورٹی فراہم کرنے کے اقدامات کیے گئے ہیں۔

علاوہ ازیں رکن قومی اسمبلی نواب محمد یوسف تالپور نے ڈان کو بتایا کہ انہیں معلومات ملی تھیں کہ ملک بھر میں مختلف ترقیاتی منصوبوں پر بڑی تعداد میں چینی قیدی کام کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں نے ’اس معلومات کی تفصیلات حاصل کرنے کے لیے متعلقہ حکام سے رابطہ کیا تھا، جس پر کوئی تسلی بخش جواب نہ ملنے پر میرا شک مزید مضبوط ہوگیا کیونکہ وزارت داخلہ نے میرے دعویٰ کو مسترد کرنے کے بجائے صرف یہ کہ دیا کہ انہیں اس بارے میں معلوم نہیں‘۔

یہ بھی پڑھیں: سی پیک: عالمی برادری کو زیادہ اندازے لگانے کی ضرورت نہیں، چین

انہوں نے کہا کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں قیدی ترقیاتی کاموں میں مصروف ہوتے ہیں لیکن یہ حیران کن ہے کہ ان قیدیوں کو چین سے پاکستان لایا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ’میں سمجھتا ہوں کہ دونوں ممالک کی حکومتوں کے درمیان کوئی خفیہ یا غیر اعلان شدہ معاہدہ ہوا ہے کیونکہ ایک ملک سے دوسرے ملک میں قوم کو اعتماد میں لیے بغیر قیدیون کو بھیجا نہیں جاسکتا جبکہ چینی تعمیراتی کمپنیاں ان قیدیوں کو مزدور کے طور پر استعمال کر رہی ہیں‘۔

تبصرے (1) بند ہیں

mukhtar al kamal Feb 27, 2018 01:18pm
Pakistan ku china sy sabq sikhna chahya..china jahan b invest karta hain wohan apne human resource b lagata hain woh b zyda tar qaidee...hamara yahan ala taglimyafat beruzgar gum rehy hain..china pak dosti ka ky matlb?Cpec ka pak ku ky fida 90% amadn china ku jati hain..ky dosti or partnership barabr nahi huni chahya...barbar nahi kamazkm 40 to huni chahya th'''"

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024