’پنجاب میں بیوروکریسی سے بغاوت کرائی جارہی ہے‘
اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے حکمراں جماعت مسلم لیگ (ن) پر پنجاب میں بیوروکریسی کے ذریعے بغاوت کرانے کا الزام لگا دیا۔
زرداری ہاؤس اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ ہم نے کبھی اداروں کو لڑانے کی کوشش نہیں کی، لیکن نواز شریف کی کوشش ہے کہ اداروں کو کمزور کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ادارے ختم ہوجائیں تو ملک کمزور ہو جاتا ہے، پنجاب کی بیوروکریسی میں چودہ سے پندرہ اراکین قومی اسمبلی کے قریبی رشتہ دار ہیں، ان کی مدد سے پنجاب کی بیوروکریسی میں بغاوت کر وائی جارہی ہے، کیونکہ ان کو ڈر ہے کہ شہباز شریف بھی چلے گئے تو ان کا کیا بنے گا۔
سابق صدر نے کہا کہ ہم نے اپنے دورمیں بھی مشکل وقت کا سامنا کیا لیکن ہم نے اسٹیبلشمنٹ اور پارلیمنٹ کے ساتھ مل کر حالات کا سامنا کیا، دس بار جسٹس قیوم نے انہیں سزا دی لیکن پیپلز پارٹی نے عدالتی فیصلے کو تسلیم کیا، ہم نے عدالت جاکر انصاف مانگا لیکن کوئی غیر جمہوری رویہ نہیں اپنایا۔
ان کا کہنا تھا کہ ’قوم کو مایوس نہیں کرنا چاہتا، ہم ساڑھے 4 سال سے کہہ رہے تھے کہ وزیرِ خارجہ لگایا جائے لیکن ہمارے مشورے پر عمل نہ کیا گیا، حکومت 4 سالوں میں بُری طرح ناکام ہوئی جس کا فائدہ پڑوسی ملک کو ہوا۔‘
آصف زرداری کا کہنا تھا کہ ہمارا پڑوسی بہت شاطر ہے، وہ عالمی قوتوں کے ساتھ مل کر ہم پر پابندیاں لگوا رہا ہے، بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی مسلمان ملکوں میں مندر بنوا رہے ہیں اور پاکستان کے خلاف ہر فورم پر اپنا اثر و رسوخ استعمال کر رہے ہیں، جبکہ ہم اس جھانسے میں ہیں کہ بھارت ہمارا دوست بن جائے گا۔