• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm

پیپلز پارٹی کا حکومت کو پی آئی اے اور اسٹیل ملز کی نجکاری سے باز رہنے کا انتباہ

شائع February 18, 2018

کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے حکومت کو قومی مالیاتی اداروں پاکستان انٹرنیشنل ائیر لائنز (پی آئی اے) اور پاکستان اسٹیل ملز (پی ایس ایم) کی نجکاری پر خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ نجکاری کے فیصلے سے دستبردار ہو جائیں ورنہ پارلیمنٹ کے اندر اور باہر سخت احتجاج کا سامنا کرنے کے لیے تیار رہیں۔

پیپلز پارٹی نے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو مخاطب کرکے کہا کہ عام انتخابات سے تھوڑا پہلے پراسرار طور پر نجکاری کرنے کا عمل صرف پیسہ اکٹھا کرنا ہے۔

یہ پڑھیں: سندھ کی بدحالی دیکھنے کے لیے آنکھوں کی بھی ضرورت نہیں

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کابینہ کمیٹی برائے نجکاری (سی سی او پی) کے اجلاس کی صدارت میں دونوں مالیاتی اداروں کی نجکاری کے منصوبے کی منظور دی تھی۔

دوسری جانب بلاول بھٹو زرداری کا دعویٰ ہے کہ حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) کے دور حکومت میں دونوں اداروں کو قصداً مالیاتی اور انتظامی امور پر نقصان پہنچایا گیا۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ‘عام شہری سمیت ایکسپرٹ بھی جانتے ہیں کہ پی آئی اے کے چیئرمین کو برطرف کرکے انہوں نے اپنی نجی ایئر لائن متعارف کی۔

یہ بھی پڑھیں: آئی جی کو ہٹانے کی کوشش پر سندھ حکومت کو قانونی نوٹس جاری

انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ ‘شاہد خاقان عباسی کی طرح نواز شریف نے بھی اپنی نجی اسٹیل ملز انڈسٹری کو تقویت پہنچانے کے لیے ملک کی سب سے بڑی صنعت کے آپریشنل امور کو بری طرح متاثر کیا۔

پی پی پی کے چیئرمیں نے واضح کیا کہ ‘وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور نااہل وزیراعظم نواز شریف مل کر اپنے پوشیدہ شراکت داروں کی ایما پر پی آئی اے اور پاکستان اسٹیل ملز کے خلاف سازش کی اور قومی مالیاتی اداروں کے اثاثے ایک ہاتھ سے فروخت کرکے دوسرے ہاتھ سے خرید رہے ہیں’۔

پی پی پی کے چیف نے مسلم لیگ (ن) حکومت کو خبردار کیا کہ وہ نجکاری کے نام پر ‘پرسنلائیزیشن’ کا عمل بند کرے ورنہ پیپلز پارٹی عوام اور بلخصوص ٹریڈ یونینز کے ساتھ مل کر حکومت کی ‘معاشی دہشت گردی’ کے خلاف متحد ہو کر تحریک کا آغاز کرے گی۔

مزید پڑھیں: گنے کی قیمت سے متعلق کیس: ’لگتا ہے سندھ حکومت مسئلہ حل کرنا نہیں چاہتی‘

ادھر پی پی پی کے ترجمان سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا کہ سابق صدر آصف علی زرداری نے پارلیمنٹ میں موجود پی پی پی رہنماؤں کو ہدایت کی ہے کہ قومی اسمبلی اور سینیٹ میں حکومت کے فیصلے کے خلاف آواز بلند کریں۔

آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ پی آئی اے کو جان بوجھ کر مالی بحران کی جانب دھکیلا گیا تاکہ وہ ادارہ ایک بوجھ کی مثالی تصویر بن جائے اور اس کی نجکاری کے عمل میں عوامی حمایت بھی شامل ہو جائے۔

انھوں نے کہا کہ عالمی منڈی میں تیل کی فی بیرل قیمت 150 ڈالر تھی لیکن 2015 میں پی پی پی کی حکومت میں کم ہو کر فی بیرل 50 ڈالر ہو گئی۔


یہ خبر 18 فروری 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (2) بند ہیں

patwari Feb 18, 2018 04:51pm
انہوں نے کہا کہ عالمی منڈی میں تیل کی فی بیرل قیمت 150 ڈالر تھی لیکن 2015 میں پی پی پی کی حکومت میں کم ہو کر فی بیرل 50 ڈالر ہو گئی۔??? 2015
KHAN Feb 18, 2018 05:38pm
ایک بات یاد رہے کہ ہمارے ملک کے اداروں کو تباہ کرنے والی نجکاری کی اسکیم بے نظیر بھٹو نے شروع کی تھی۔ جس میں مل بانٹ کہ سب کچھ ہضم کرلیا گیا۔۔۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024