لاڑکانہ میں 13 سالہ بچی کے گینگ ریپ میں ملوث 2 مبینہ ملزمان گرفتار
لاڑکانہ کے علاقے غریب آباد میں 13 سالہ لڑکی کے ساتھ گینگ ریپ میں ملوث 2 مبینہ ملزمان کو پولیس نے گرفتار کرلیا۔
سینیئر سپرنٹنڈنٹ پولیس تنویر حسین تونیو کا کہنا تھا کہ دو روز قبل متاثرہ لڑکی کے والد کی شکایت پر پولیس نے پاکستان پینل کوڈ کے سیکشن 376 کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔
مزید پڑھیں: خیبرپختونخوا: 5 سالہ بچی، 10 سالہ بچہ ریپ کا شکار
ان کا کہنا تھا کہ بچی کے والد نے اپنی شکایت میں پولیس کو بتایا تھا کہ ان کی بیٹی کو صحرائی علاقے میں لے جاکر گینگ ریپ کا نشانہ بنایا۔
ایس ایچ او عبد المالک کا کہنا تھا کہ پولیس نے دو ملزمان کو حراست میں لے کر انہیں چاندکا میڈیکل کالج ڈی این اے سیمپل کے لیے منتقل کردیا ہے۔
خیال رہے کہ صوبہ پنجاب کے شہر قصور میں 9 جنوری کو کچرے کے ڈھیر سے ایک 6 سالہ بچی زینب کی لاش ملی تھی، جسے زیادتی کے بعد قتل کیا گیا تھا، اس واقعے نے پورے ملک کو جنجھوڑ کر رکھ دیا تھا، جبکہ واقعے کا چیف جسٹس آف پاکستان نے بھی ازخود نوٹس لیا تھا۔
یہ بھی دیکھیں: قصور: مبینہ ریپ کا نشانہ بننے والی بچی کی سی سی ٹی وی فوٹیج
اس کے بعد بھی ملک میں بچوں کے ساتھ ریپ کے واقعات دیکھنے میں آئے ہیں، جن میں سے ایک 24 جنوری کو ضلع اٹک کی تحصیل جنڈ میں پیش آیا جہاں پانچویں جماعت کی طالبہ کو چچا زاد بھائی نے مبینہ طور پر ریپ کا نشانہ بنانے کے بعد حالت غیر ہونے پر گھر کے پاس پھینک دیا تھا۔