• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm

اقلیتی برادری سے متعلق بیان: رانا ثناء اللہ کی وضاحت سے معاملہ مزید متنازع

لاہور/سرگودھا: وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ کے اقلیتی برادری سے متعلق متنازع بیان پر پیر حمید الدین سیالوی کی جانب سے صوبائی وزیر کے استعفے کا مطالبہ اور 6 رکنی کمیٹی کے سامنے پیش ہونے کا معاملہ اس وقت مزید تنازع کا شکار ہوگیا جب ماڈل ٹاؤن میں ہونے والی ملاقات کے حوالے سے پیر حمید الدین سیالوی نے اسے دھوکا قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہیں اس حوالے سے اعتماد میں نہیں لیا گیا۔

واضح رہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی جانب سے سرگودھا کے دورے میں سیال شریف کے پیر سے ملاقات کے بعد وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ اپنے بیان سے متعلق اپنا موقف واضح کرنے کے لیے بالاخر کمٹی کے سامنے پیش ہوئے۔

ماڈل ٹاؤن میں ہونے والی ملاقات میں 6 رکنی کمیٹی کی جانب سے پیر سیالوی کے بھتیجے ایم پی اے صاحبزادہ غلام نظام الدین سیالوی اور ایم پی اے مولانا رحمت اللہ کے علاوہ مزید 4 ارکان نے شرکت کی جبکہ پنجاب حکومت کی نمائندگی رکن قومی اسمبلی حمزہ شہباز، رانا ثناء اللہ، اوقاف کے وزیر زعیم قادری اور ملک محمد احمد نے نمائندگی کی۔

مزید پڑھیں: پیر سیالوی نے مسلم لیگ (ن) سے معاہدے کی تردید کردی

ملاقات کے بعد ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ میں نے شرکاء کو بتایا کہ کچھ نامعلوم قوتوں کی جانب سے اس حساس معاملے پر میرے خلاف مہم چلائی جارہی ہے جبکہ میں نے کئی مرتبہ اقلیتی برادری سے منصوب کیے گئے بیان پر ذرائع ابلاغ اور اسمبلی میں وضاحت دی ہے اور میں آج بھی کمیٹی کے ارکان کے سامنے اس بات پر زور دیتا ہوں کہ وہ پیر حمید الدین سیالوی کے تحفظات دور کریں۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ اس معاملے کے حوالے سے تمام غلط فہمی دور ہوگئی اور امید ہے کہ معاملہ سب کے لیے ایک مرتبہ پھر ٹھیک ہوجائے گا۔

خیال رہے کہ وزیر اعلیٰ شہباز شریف کی جانب سے پیر سیالوی سے ملاقات کے بعد پیر حمید الدین کو ڈیل کرنے پر سوشل میڈیا پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا جبکہ اس طرح کی اطلاعات تھی کہ وزیر اعلیٰ کی جانب سے سیال شریف کے پیر کے بیٹے قاسم سیالوی کو آئندہ عام انتخابات یا سینیٹ میں جگہ دینے پر پیر حمید الدین ختم نبوت کے معاملے پر احتجاجی تحریک ختم کرنے پر راضی ہوئے تھے۔

اس حوالے سے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ رانا ثناء اللہ کی جانب سے کمیٹی کے سامنے پیش ہو کر اپنی پوزیشن واضح کرنے کے باوجود یہ معاملہ تب تک حل ہوتا دکھائی نہیں دے رہا جب تک کوئی پیر سیالوی کے بیٹے کی حمایت نہیں کرتا۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی قیادت کی جانب سے غلام نظام الدین یا قاسم سیالوی کو آئندہ انتخابات میں جگہ دینے کے حوالے سے سیالوی خاندان پہلے ہی اختلاف کا شکار ہے۔

انہوں نے کہا کہ غلام نظام الدین موجودہ رکن صوبائی اسمبلی ہیں اور وہ اس معاملے کو حل کے لیے دونوں طرف سے کردار ادا کررہے ہیں لیگی قیادت اس سے خوش ہے اور اس بات کا بھی امکان ہے کہ آئندہ انتخابت میں انہیں صوبائی اسمبلی کی نشست کا ٹکٹ دیا جائے گا۔

اس حوالے سے جب غلام نظام الدین سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا۔

دوسری جانب پیر سیالوی کی جانب سے اپنے بھتیجے غلام نظام الدین پر دھڑے بازی کا الزام لگایا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ ان کی رضا مندی کے بغیر وہ کمیٹی کے کچھ ارکان کو وزیر اعلیٰ ہاؤس میں ملاقات کے لیے لے کر گئے۔

یہ بھی پڑھیں: رانا ثناءاللہ کا ختم نبوت پر بیان، شہباز شریف نے کمیٹی قائم کردی

سیال شریف مزار کے ترجمان صاحبزادہ قاسم سیالوی کا کہنا تھا کہ نظام الدین سیالوی نے ماڈل ٹاؤن میں وزیر اعلیٰ ہاؤس میں ملاقات کی جبکہ اس بارے میں پیر سیالوی کو اعتماد میں نہیں لیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ اس معاملے پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے بہت جلد کمیٹی ملاقات کرے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ سیال شریف اور پنجاب حکومت کے درمیان مذاکرات کے تمام دروازے بند ہوگئے اور اب پیر 5 فروری کو جنھگ میں عوامی جلسے میں نئی حکمت عملی کا اعلان کیا جائے گا۔


یہ خبر 04 جنوری 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024