’جلدی الیکشن کے خواہش مند طویل المدت عبوری حکومت چاہتے ہیں‘
لاہور: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما اور چیئرمین سینیٹ رضا ربانی اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور وزیر داخلہ احسن اقبال نے سینیٹ اور عام انتخابات میں تاخیر سے منعقد ہونے کے تاثر کو رد کرتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ دونوں الیکشن اپنے مقررہ وقت پر ہی ہوں گے۔
اس سے قبل دونوں سینئر رہنماؤں کی جانب سے خدشہ ظاہر کیا گیا تھا کہ بلوچستان اسمبلی میں مسلم لیگ (ن) کے رہنما ثناء اللہ زہری کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے تناظر میں سینیٹ انتخابات میں تاخیر سے ہو سکتے ہیں تاہم اب انہوں نے سینیٹ اور عام انتخابات طے شدہ وقت پر منعقد ہونے کا عندیہ دے دیا۔
یہ پڑھیں: ملک بھر میں قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی نئی حلقہ بندیوں پر کام کا آغاز
لاہور چیمبر آف کامرس (ایل سی سی) میں دوران خطاب وزیر داخلہ نے کہا کہ ‘جو لوگ عام انتخابات قبل از وقت کرانے کے خواہش مند ہیں، وہ سازش کے تحت طویل المدت عبوری حکومت کے قیام کے خواہاں ہیں تاہم ووٹر لسٹ اور حلقہ بندیوں کا کام آخری مرحلے میں داخل ہو چکا ہے اس لیے ماہ جولائی سے قبل انتخابات کا انعقاد ممکن نہیں ہے’۔
احسن اقبال نے اس تاثر کو مسترد کیا کہ مسلم لیگ (ن) کی قیادت نے انہیں عام انتخابات میں بطور وزیراعظم نامزد کیا ہے تاہم ان کا کہنا تھا کہ ‘سابق وزیراعظم نواز شریف از خود وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو مسلم لیگ (ن) کے پلیٹ فارم سے وزیراعظم کے لیے منتخب کر چکے ہیں’۔
واضح رہے کہ وزیر ریلوے سعد رفیق کے بعد وزیر داخلہ احسن اقبال دوسرے وفاقی وزیر ہیں جنہوں نے عوامی جلسے میں شہباز شریف کو مسلم لیگ (ن) کے پلیٹ فارم سے وزیراعظم کے عہدے کے لیے نامزد کیا جبکہ نواز شریف نے تاحال عوامی اجلاس میں اپنے چھوٹے بھائی کے حوالے سے کوئی تاثر نہیں دیا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کی چھٹی مردم شماری، کیا کیا شمار ہوگا؟
دوسری جانب پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے حال ہی میں بتایا تھا کہ نواز شریف اپنے چھوٹے بھائی کو قطعی وزیراعظم کے عہدے کے لیے منتخب نہیں کریں گے۔
مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے کہا کہ آمر کے دور میں اقتصادی شرح نمو میں تیزی محض عارضی تھی، معیشت کی شرح 3 فیصد رہی اورانٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان کو 2014 میں نادہندہ قرار دینے والا تھا۔
احسن اقبال نے کہا کہ ‘جب مسلم لیگ (ن) نے اقتدار سنبھالا تو اقتصادی ترقی کے لیے چار شعبوں، توانائی، معیشت، تعلیم اور دہشت گردوں کے خلاف جنگ پر توجہ دی اور مذکورہ شعبوں میں خاطرخواہ کامیابی حاصل کی۔
12 مارچ کو نئے سینیٹ چیئرمین حلف اٹھائیں گے
اسی دوران سینیٹ چیئرمین رضا ربانی نے ایوان اقبال میں نجی لا کالج میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سینیٹ انتخابات اپنے مقررہ وقت پر آئین کے مطابق ہوں گے اور نئے امیدوار 12 مارچ کو حلف اٹھائیں گے ۔
انہوں نے واضح کیا کہ آئین میں الیکڑول کالج مکمل ہونے سے متعلق کچھ تحریر نہیں ہے اور آئین کے خلاف کسی عمل کی حمایت نہیں کی جائے گی۔
مزید پڑھیں: 'بلوچستان کے سیاسی بحران کا اثر سینیٹ انتخابات پر نہیں ہوگا'
میاں رضا ربانی نے کہا کہ ‘یہ بہت ضروری ہے کہ ادارے آئین میں وضع کردہ حدود و قیود کی پاسداری کرتے ہوئے اپنی ذمہ داری ادا کریں جس سے اداروں کو استحکم اور عزت و تکریم ملے گی۔
سینیٹ چیئرمین نے افسوس کا اظہار کیا کہ ملک میں جنگ اور آمر کا قانون بھی رہا ہے، ‘جو قانون ماضی میں تھا اور جو آج ہے اس میں بنیادی فرق یہ ہے کہ موجودہ قانون سے عام انسان طاقتور ہے’۔
ان کا کہنا تھا کہ ہر شخص کو آئین کی بالا دستی پر یقین اور قانون کا احترام کرنا چاہیے۔
یہ خبر 28 جنوری 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی