• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

بھارت کا ریپبلک ڈے: کشمیر میں ’یوم سیاہ‘

شائع January 26, 2018 اپ ڈیٹ January 27, 2018

بھارت کے یوم جمہوریہ کے موقع آزاد جموں و کشمیر میں سینکڑوں افراد سڑکوں پر نکل آئے اور اس دن کو یوم سیاہ کے طور پر منایا اور احتجاج کیا۔

مظاہرین کی جانب سے پلے کارڈز اور بینرز آویزان کیے گئے تھے جبکہ بھارت مخالف نعرے بازی کی اور عالمی برادری سے کشمیریوں کی مدد کا مطالبہ کیا گیا۔

مظفر آباد میں مقبوضہ کشمیر میں جولائی 2016 میں بھارتی فورسز کا نشانہ بننے والے حزب المجاہدین کے نوجوان کمانڈر برہان وانی کے نام سے موسوم برہان وانی چوک میں ہونے والے مظاہرے میں ایک بڑے سیاہ بینر پر بھارت کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا گیا تھا کہ ’بھارت تم ایک جھوٹی جمہوریت ہو، تم عالمی برادری کو بے وقوف نہیں بنا سکتے‘۔

.فوٹو: طارق نقاش
.فوٹو: طارق نقاش

پاسبان حریت جموں و کشمیر کی جانب سے کیے جانے واے اس مظاہرے میں ریاستی وزیر مالیات سردار فاروق سکندر اور مسلم لیگ (ن) کے قانون دان مصطفیٰ بشیر عباسی سمیت کئی مقامی اور سیاسی شخصیات نے شرکت کی۔

مظاہرے میں ایک پلے کارڈ پر کشمیر کی آزادی کے مطالبے میں لکھا تھا 'ہم مانگیں گے، ہمیں ضرورت ہے اور ہم حاصل کریں گے آزادی'۔

مظاہرین نے سڑک پر بھارتی پرچم، وزیر اعظم نریندر مودی اور آرمی چیف بپن روات کے مجسموں کو نذر آتش کیا۔

قبل ازیں تقریب سے خطاب کے دوران مقررین نے کشمیر میں دہشت گردی کو فروغ دینے پر بھارت کی مذمت کرتے ہوئے بھارت کے سیکیولر جمہوریہ ہونے کے دعوے پر سوالات اٹھائے۔

پاسبان حریت جموں و کشمیر کے صدر عزیر احمد غزالی کا کہنا تھا کہ آج ہم اس لیے جمع ہوئے ہیں کہ عالمی برادری کو ایک اور پیغام بھیجا جاسکے کہ بھارت کا سب سے بڑی جمہوریہ ہونے کا دعویٰ کھوکلا ہے کیونکہ اس نے کشمیری عوام کے بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ حقوق کو پامال کیا ہے۔

انھوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی کی جانب سے صرف کشمیر میں آزادی کا مطالبہ کرنے والوں کو نہیں دھمکایا جارہا بلکہ دیگر وہاں پر مقیم دیگر اقلیتیں بھی بھارت کے ظلم کا شکار بن رہی ہیں۔

.فوٹو: طارق نقاش
.فوٹو: طارق نقاش

تقریب سے خطاب کرنے والے دیگر رہنماؤں نے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر بھارت کے جانب سے جاری اشتعال انگیزی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کا یہ اقدام اصل مسئلے سے توجہ ہٹانے کے لیے ہے۔

انھوں نے اسلام آباد سے بھی مطالبہ کیا کہ مسئلے پر سفارتی سطح پر کوششیں کی جائیں اور کشمیریوں کے آزادی کے خواب کو حقیقت کی شکل دی جائے۔

ادھر میرپور میں بھی طلبا اور سول سوسائٹی کی جانب سے مظاہرے کیے گئے اور بھارت کے یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ قرار دیا گیا۔

آزاد جموں و کشمیر کے دیگر اظلاع میں بھی آزادی کے حق اور بھارتی مظالم کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024