’بڑے اسٹارز سے کم پیسوں میں کام کرنے کی بات نہیں کرسکتا‘
پاکستان کے مقبول ترین ایوارڈز لکس اسٹائل ہر سال اپنے آغاز سے قبل ہی کسی نہ کسی تنازع کا شکار ہوجاتے ہیں اور ایسا ہی کچھ اس سال بھی ہوا۔
گزشتہ سال پہلی مرتبہ لکس اسٹائل ایوارڈز کی ہدایات دینے والے نامور میزبان حسن شہریار یاسین (ایچ ایس وائے) سے امید کی جارہی تھی کہ وہ رواں سال کے لکس اسٹائل ایوارڈز کی ڈائیریکشن بھی کریں گے، تاہم انہوں نے اس سال ایونٹ کا حصہ بننے سے انکار کردیا۔
حیرانی والی بات یہ ہے کہ چند ماہ قبل ڈان سے بات کرتے ہوئے حسن شہریار یاسین نے لکس اسٹائل ایوارڈز کا حصہ بننے پر اپنی خوشی کا اظہار کیا تھا جبکہ وہ اس ایونٹ کے لیے کافی پرجوش بھی تھے، تاہم ایوارڈ تقریب کے ایک ماہ قبل ہی انہوں نے خود کو ایونٹ سے الگ کرلیا۔
مزید پڑھیں: لکس اسٹائل ایوارڈز کی نامزدگیوں کا اعلان
ایچ ایس وائے نے اس حوالے سے ڈان امیجز کو بتایا کہ ’میں نے 24 سالوں کی محنت سے اپنا کیریئر بنایا ہے، میں اس سال بھی کافی پرجوش تھا لیکن پھر مجھے بتایا گیا کہ اس سال لکس اسٹائل ایوارڈز میں گزشتہ سال کے مقابلے کافی کم بجٹ پر کام کرنا پڑے گا، جس کے بعد مجھے احساس ہوا کہ میں ایسے شو کا حصہ نہیں بن سکتا جو میری سوچ سے برعکس کام کرے‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’جیسا لکس برینڈ کا نام ہے اس حساب سے ایک بڑا بجٹ کافی اہمیت رکھتا ہے، ہم نے بہت سے منصوبے بنائے تھے، لیکن ان کو پورا کرنے کے لیے اتنے ہی پیسوں کی ضرورت بھی پڑتی ہے، میں بڑے اسٹارز سے کم پیسوں میں کام کرنے کی بات نہیں کرسکتا‘۔
ایچ ایس وائے کے مطابق ستارے خوشی خوشی ان کے ساتھ کام کرنے کی حامی دے دیتے لیکن وہ لکس اسٹائل ایوارڈز یا خود کے ساتھ ناانصافی نہیں کرسکتے۔
یہ بھی پڑھیں: لکس اسٹائل ایوارڈز میں ’باغی‘ کے نام مزید نامزدگیاں
شو سے الگ ہونے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ وہ کافی افسردہ ہیں، لیکن امید ہے کہ لکس اسٹائل ایوارڈز کی تقریب شاندار ہوگی۔
خیال رہے کہ گزشتہ سال حسن شہریار یاسین نے فریہا الطاف کی جگہ لیتے ہوئے اس شو کی ڈائیریکشن کی، تاہم اب تک نئے ہدایت کار کا اعلان نہیں کیا گیا۔
لکس اسٹائل ایوارڈز 2018 لاہور میں 21 فروری کو منعقد ہوں گے۔