جسم میں آئیوڈین کی کمی کا اشارہ کرنے والی نشانیاں
آئیوڈین کا نام تو آپ نے سنا ہوگا اور اس کی وجہ اس جز سے ملے نمک کی بازاروں میں دستیابی ہے اور یہ جز زخموں کی صفائی کے لیے بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔
آئیوڈین ایسا لازمی غذائی جز ہے جو تھائی رائیڈ ہارمونز کے لیے ضروری ہے اور صحت مند افراد میں پندرہ سے بیس ملی گرام ہوتا ہے تاکہ تھائی رائیڈ گلینڈ کے افعال کو ریگولیٹ کیا جاسکے۔
چونکہ جسم قدرتی طور پر اسے نہیں بناتا، اسی لیے یہ غذاﺅں سے حاصل کیا جاتا ہے جیسے مچھلی، دودھ، پنیر، پھل، سبزیاں اور آئیوڈین ملا نمک۔
اگرچہ یہ متعدد اشیاءمیں ہوتا ہے مگر اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہر ایک اسے مناسب مقدار میں جزو بدن بھی کرلیتا ہے اور اس وقت دنیا کی 40 فیصد آبادی میں اس کی کمی کا خطرہ ہے۔
اس کی علامات درج ذیل ہیں۔
گلے کا سوجنا
تھائی رائیڈ گلینڈ گلے میں ہوتے ہیں اور آئیوڈین ان کے لیے ضروری ایندھن ہے۔ اگر جسم میں آئیوڈین کی کمی ہوجائے تو تھائی رائیڈ والا حصہ پھیلنے لگتا ہے تاکہ جسم کی ہارمون کی پیداوار کی طلب کو پورا کرسکیں،اس کے نتیجے میں گلا سوج جاتا ہے جبکہ گلہڑ کا مرض لاحق ہوجاتا ہے۔
جسمانی وزن میں اضافہ
اگر جسمانی وزن میں اچانک غیرمعمولی اضافہ ہوجائے اور آپ اس کی وجہ جان نہیں سکیں تو یہ آئیوڈین کی کمی کا اشارہ بھی ہوسکتا ہے۔ اس جز کی کمی تھائی رائیڈ کے ایسے مرض کا باعث بنتی ہے جو جسمانی وزن میں اضافہ کرتا ہے۔
تھکاوٹ اور کمزوری
آئیوڈین میٹابولزم کو ریگولیٹ کرنے کا کام بھی کرتا ہے اور اس کی کمی کے نتیجے میں یہ نظام پیچیدگیوں کا شکار ہوجاتا ہے۔ اگر غیرمعمولی کمزوری یا تھکاوٹ کا احساس ہو تو یہ اس کی علامت ہوسکتی ہے۔
خشک جلد
جلد ہمارے جسم کا سب سے بڑا عضو ہے اور تھائی رائیڈ اسے ہموار اور صحت مند رکھنے میں کردار ادا کرتا ہے، تاہم تھائی رائیڈ کو مناسب مقدار میں آئیوڈین نہ ملے تو جلد خشک اور چھلکوں جیسی ہونے لگتی ہے۔
بالوں کا گرنا
بالوں کی نشوونما کے لیے بھی ہارمونز کا کردار ہوتا ہے اور تھائی رائیڈ کا بھی اس سے تعلق ہوتا ہے۔ بالوں کا گرنا مختلف وجوہات کا نتیجہ بھی ہوسکتا ہے جیسے عمر، ادویات وغیرہ، تاہم پھر بھی اگر بال گررہے ہوں تو آئیوڈین کے لیول کو چیک ضرور کرالیں۔
مسلسل سردی لگنا
کیا آپ کو ہر وقت سردی لگتی ہے ؟ چاہے موسم گرم ہی کیوں نہ ہو؟ اگر آپ کا جسمانی درجہ حرارت دیگر افراد کے مقابلے میں کم ہو تو آئیوڈین کی کمی ہوسکتی ہے کیونکہ جسمانی درجہ حرارت بھی ان متعدد جسمانی افعال میں سے ایک ہے جو تھائی رائیڈ ریگولیٹ کرتا ہے۔
بے ترتیب دھڑکن
خون کی شریانوں سے جڑے نظام پر بھی تھائی رائیڈ بہت زیادہ اثرات مرتب کرتا ہے اور دل تھائی رائیڈ ہارمونز کے لیے 'ٹارگٹ عضو' ہوتا ہے، اگر دل کی دھڑکن اکثر تیز ہوجاتی ہو تو یہ جسم میں آئیوڈین کی کمی کا اشارہ ہوسکتی ہے۔
یاداشت کے مسائل
آئیوڈین ذہنی چوکنے پن اور ذہانت سے جڑا جز ہے، اس کی معمولی کمی بھی ذہانت، یادداشت اور سیکھنے کے عمل پر اثرانداز ہوسکتی ہے۔
تبصرے (1) بند ہیں