فلم ساز کا ’پدماوت‘ کی پروموشن نہ کرنے کا اعلان
بولی وڈ فلم ’پدماوت‘ کے خلاف طویل عرصے سے جاری مظاہروں اور احتجاج کے بعد آخر کار اسے رواں ماہ ریلیز کرنے کا ارادہ کرلیا گیا ہے، تاہم دکھ کی بات یہ ہے کہ فلم کی مرکزی کاسٹ اس کی پروموشن کرتی نظر نہیں آئے گی۔
مڈ ڈے کی رپورٹ کے مطابق ’پدماوت‘ پر جاری تنازعات کے باعث فلم ساز نے کاسٹ کی سیکیورٹی کے لیے یہی بہتر سمجھا ہے کہ اس فلم کی تشہیر نہ کی جائے۔
مزید پڑھیں: ’پدماوتی‘ کا نام تبدیل، فلم 25 جنوری کو ریلیز ہوگی
ان کا ماننا ہے کہ وہ فلم کی پروموشنز کے دوران اداکاروں کی جانب سے دیے گئے بیان یا کسی اور مسائل کے باعث مزید مشکل میں گرفتار نہیں ہونا چاہتے۔
اور یہی وجہ ہے کہ فلم کے مرکزی اداکار ’پدماوت‘ کے بجائے اس وقت اپنے دوسرے پروجیکٹس اور کاموں میں مصروف ہیں۔
خیال رہے کہ فلم ’پدماوت‘ میں دپیکا پڈوکون رانی پدمنی کا کردار ادا کرتی نظر آئیں گی۔
جبکہ شاہد کپور ان کے شوہر راجا راول رتن سنگھ بنے ہیں، رنویر سنگھ اپنے کیریئر کے پہلی منفی کردار میں جلوہ گر ہونے جارہے ہیں، وہ فلم میں علاؤالدین خلجی نامی بادشاہ بنے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پدماوت کی نمائش پر بھارتی ریاستوں میں اختلاف
اس فلم کے خلاف مظاہروں کا آغاز گزشتہ سال اس وقت ہوا جب ایسی قیاس آرائیاں سامنے آئیں کہ سنجے لیلا بھنسالی اپنی فلم میں رانی پدماوتی اور علاؤالدین خلجی کے درمیان نامناسب سین پیش کریں گے۔
جس کے بعد انتہاپسندوں نے جہاں شوٹنگ کے دوران بھی فلم کی ٹیم پر حملہ کیا، وہیں انہوں نے فلم کو نمائش کے لیے پیش کیے جانے پر بھارت کی مختلف ریاستوں میں سینما گھروں کو جلانے کی دھمکی بھی دی۔
ہندو انتہاپسندوں کا سلسلہ صرف سینما گھروں کو جلانے تک محدود نہیں رہا، بلکہ انہوں نے فلم میں ’پدماوتی‘ کا کردار ادا کرنے والی اداکارہ دپیکا پڈوکون کو قتل کرنے اور ان کی ناک کاٹنے کی دھمکی بھی دی۔
یہ بھی پڑھیں: دھمکیوں کے بعد فلم ’پدماوتی‘ کی نمائش مؤخر
انتہاپسندوں نے فلم کی نمائش کے دن یعنی یکم دسمبر کو بھارت بھر میں مظاہرے کرنے اور بڑے پیمانے پر سینما گھروں کو نقصان پہنچانے کی دھمکی دے رکھی تھی، جس کے بعد فلم کی ٹیم نے اس کی نمائش مؤخر کردی تھی، تاہم اب سنسر بورڈ سے ریلیز سرٹیفیکیٹ ملنے کے بعد اسے رواں ماہ 25 تاریخ کو ریلیز کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
لیکن اس وقت بھی ہندوستان کی بہت سی ریاستوں میں فلم ’پدماوت‘ کی ریلیز پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔