• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

دھرنا شہباز حکومت کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہونی چاہیے، زرداری

شائع January 16, 2018

سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے پارٹی کارکنوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ بڑی تعداد میں اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے پنجاب حکومت کے خلاف دیئے جانے والے دھرنے کے مقام پر پہنچ کر اس بات کو یقینی بنائیں کہ دھرنا شہباز شریف کی حکومت کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہو۔

پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین نے لاہور پہنچ کر اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے 17 جنوری کو ہونے والے دھرنے کے انتظامات کا جائز لیا۔

پیپلز پارٹی وسطی پنجاب کے صدر قمر زمان کائرہ نے پاکستان عوامی تحریک (پی اے ٹی) کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کی ہدایت پر قائم کی جانے والی عمل درآمد کمیٹی کی حکمت عملی کے بارے میں آگاہ کیا۔

کمیٹی کی جانب سے 17 جنوری کو ’دی مال‘ کے سامنے سے دھرنے کا آغاز کرنے کا اعلان کیا گیا جو شہر کا انتہائی اہم مقام ہے جہاں اہم سرکاری دفاتر موجود ہیں۔

مزید دیکھیں: آصف علی زرداری کا بھنگڑا

اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے اس اعلان کے باوجود صوبائی حکومت کا کہنا ہے کہ لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے دھرنوں پر پابندی عائد ہے لہٰذا صوبائی دارالحکومت میں دھرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی تاہم حکومت کا کہنا ہے کہ دی مال سے نزدیک نصیر باغ کو دھرنے کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔

پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین نے پارٹی کارکنوں کو ہدایت کی کہ وہ بڑی تعداد میں دھرنے کے مقام پر پہنچیں تاکہ یہ دھرنا شہباز شریف کی حکومت کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہو۔

انہوں نے اشارہ دیتے ہوئے کہا کہ اس دھرنے کے بعد شہباز شریف کی حکومت ختم ہوجائے گی جبکہ اپنے پارٹی کارکنان کو ہدایت جاری کی کہ وہ مقصد کے حصول تک پیچھے نہ ہٹیں۔

یہ بھی پڑھیں: مجھ میں ذوالفقار علی بھٹو کی روح ہے، آصف زرداری

خیال رہے کہ پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین کے ساتھ ساتھ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ عمران خان بھی 17 جنوری کو اس دھرنے میں شامل ہو جائیں گے۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز پیپلز پارٹی کے رہنما اور سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر اعتزاز احسن نے پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ موجودہ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار ایک شائستہ مزاج اور مہربان شخص ہیں اسی لیے وہ نواز شریف کے خلاف عدلیہ کو تنقید کا نشانہ بنانے کے باوجود کارروائی نہیں کر رہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ آج کل عدالتوں نے نواز شریف کے ساتھ نرم گوشہ اختیار کیا ہوا ہے اور سابق وزیراعظم بلا خوف مسلسل پاک فوج اور عدلیہ کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔


یہ خبر 16 جنوری 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024