• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

ملک بھر کے ریلوے پھاٹک پر 2 ہزار چوکیداروں کی بھرتی کا فیصلہ

شائع January 2, 2018

وفاقی وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق نے ٹرین حادثات کی روک تھام اور مسافروں کے تحفظ کے لیے ملک بھر کے متعدد خالی ریلوے پھاٹک پر 1 ہزار 875 چوکیدار تعینات کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

ملکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان (اے پی پی) کی رپورٹ کے مطابق صوبائی حکومت کی مدد سے چوکیداروں کی تعیناتی کا عمل مکمل کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ ملک میں متعدد ریلوے کراسنگز پر چوکیدار نہ ہونے کے باعث گزشتہ پانچ برس میں 800 حادثات ہوئے جس کے نتیجے میں 100 سے زائد شہری اپنی جانوں سے محروم ہوئے اور 160 زخمی ہوئے۔

یہ پڑھیں: ساڑھے 3 سال کے دوران 17 ٹرین حادثات میں 90 ہلاک

وزارت ریلوے کے عہدیدار نے بتایا کہ ‘وزیر ریلوے نے صوبوں کے تمام سربراہان کو خط لکھا ہے کہ وہ اس ضمن میں فنڈز جاری کریں تاکہ قیمتی جانوں کا تحفظ ممکن بنایا جاسکے’۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ‘ریلوے ایکٹ 1890 میں واضح ہے کہ ریلوے پھاٹک کو اپ گریڈ کرنے سے متعلق امور کی ذمہ داری متعلقہ صوبائی حکومت اور روڈ اتھارٹیز پر عائد ہوگی جس کے لیے وزارت ریلوے تکینکی بنیادوں پر تمام وسائل فراہم کرے گی’۔

عہدیدار نے بتایا کہ پنجاب حکومت نے 75 ریلوے کراسنگ کی مرمت کے لیے 61 کروڑ روپے جاری کیے ہیں جبکہ رواں مالی سال میں 150 ریلوے کراسنگ پر چوکیداروں کی تعیناتی کے لیے 1 ارب 40 کروڑ جاری کیے جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: شیخوپورہ حادثہ: ’300 فٹ ریلوے ٹریک کو نقصان پہنچا‘

اس سے قبل سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ریلوے کو بریفنگ کے دوران خواجہ سعد رفیق نے انکشاف کیا تھا کہ ملک بھر میں 2 ہزار سے زائد ریلوے پھاٹک پر سگنلز اور کوئی ریلوے اہلکار تعینات نہیں۔

کمیٹی کو بریفنگ میں بتایا گیا تھا کہ پچھلے 2 سال کے دوران خطرناک پھاٹک کی وجہ سے 184 ٹرین حادثات میں تقریباً 100 افراد لقمہ اجل بنے اور 120 زخمی ہوئے۔

خیال رہے کہ 2013 میں ہونے والے ٹرین حادثات میں ہلاک ہونے والوں کے ورثا کو فی کس دو لاکھ روپے ادا کیے گئے تھے جبکہ زخمی ہونے والے 55 مسافروں کو مجموعی طور پر 19 لاکھ روپے ادا کیے گئے۔

2014 میں ٹرین حادثات میں ہلاک ہونے والے 17 مسافروں کے لواحقین کو مجموعی طور پر 90 لاکھ روپے اور زخمی ہونے والے 80 مسافروں کو 53 لاکھ روپے ادا کیے گئے۔

مزید پڑھیں: خطرناک پھاٹک:’184 ٹرین حادثات میں 100 افراد ہلاک ہوئے‘

2015 میں ٹرین حادثات میں ہلاک ہونے والے 38 مسافروں کے ورثا کو مجموعی طور پر 3 کروڑ 4 لاکھ روپے ادا کیے گئے جبکہ اس دوران زخمی ہونے والے مسافروں کو مجموعی طور پر 80 لاکھ 64 ہزار روپے ادا کیے گئے۔

2016 میں ٹرین حادثات میں ہلاک ہونے والے 34 مسافر کے لواحقین کو 2 کروڑ 15 لاکھ روپے ادا کیے گئے جبکہ زخمی مسافروں کو 38 لاکھ 20 ہزار روپے ادا کیے گئےتھے۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024