• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm

2017: کچھ منفرد واقعات، دلفریب لمحات، نہ بھلائے جانے والے پل

گزشتہ 365 دنوں کا جائزہ لیا جائے تو ہمارے لبوں پر بہت ساری مسکراہٹیں اور آنکھوں میں ڈھیر سارے آنسوں آجائیں گے.
شائع December 30, 2017 اپ ڈیٹ January 2, 2018

ہر گزرتا پل ماضی ہے، اسے کبھی پھر ہماری زندگی میں واپس نہیں آنا، اسی طرح گزشتہ 2 ہزار 16 عیسوی سالوں کی مانند یہ سال بھی ماضی کا حصہ بننے والا ہے، جس کے بعد ہم اپنے گھروں اور دفاتر پر آویزاں 2017 کے کیلینڈر کے بجائے 2018 کا خوبصورت کیلینڈر آویزاں کردیں گے۔

لیکن اگر 2017 کے کیلنڈر کو اتارنے سے پہلے ایک بار اس کے 12 مہینوں کے ورقوں کو چند لمحات کے لیے دیکھ کر گزشتہ 365 دنوں کا جائزہ لیا جائے تو، ہمارے لبوں پر بہت ساری مسکراہٹیں اور آنکھوں میں ڈھیر سارے آنسوں آجائیں گے، اور اسی کا نام زندگی ہے۔

عام تاثر یہی ہے کہ 2017 میں کچھ بھی منفرد اور دلفریب نہیں ہوا، لیکن کیا واقعی ایسا ہے؟َ

یقینا دنیا کے ہر انسان کی زندگی میں 2017 میں متعدد خراب چیزیں اور نامناسب واقعات ہوئے ہوں گے، لیکن ساتھ ہی ان کی زندگی میں ایسے پل بھی آئے ہوں گے، جنہیں کیلینڈر کو تبدیل کرتے ہی بھلایا نہیں جاسکتا۔

ہر انسان کی ذاتی زندگی کی طرح دنیا میں بھی کچھ ایسے منفرد واقعات، دلفریب لمحے اور کبھی نہ بھلائے جانے والے پل گزرے، جنہیں ہم سال کے آخر میں یاد کرکے 2017 کو مکمل طور پر ناامیدی کا سال نہیں کہہ سکیں گے۔

خوشی کے لمحات اور اچھے واقعات کی شروعات کہاں سے ہونی چاہیے اور اختتام کہاں کیا جائے، یہ فیصلہ اتنا آسان نہیں ہوتا، اس لیے 2017 کے خوبصورت واقعات کو نمبروں سے آزاد کرنا ہی بہتر ہے۔

ہر انسان کی ذاتی زندگی کی طرح دنیا بھر میں سیاسی و سماجی سطح پر بھی بہت ساری خراب اور بہتر چیزیں ہوئیں، اگرچہ بہتر اور اچھی چیزوں کی تعداد بری چیزوں سے کم ہی رہی، لیکن سال کے 365 دن میں سے کم سے کم 150 دن ایسے بھی گزرے جن میں لوگوں کو عالمی سطح پر یومیہ کم سے کم ایک اچھی خبر بھی سننے یا پڑھنے کو ملی۔

ایسی ہی اچھی، امید افزا اور سال کی بہترین خبروں میں سے درج ذیل خبریں بھی ہیں، جو بری خبروں کی زد میں دبی رہیں، لیکن ان خبروں کا ذکر 2018 میں بھی ہوتا رہے گا۔

سعودی عرب میں پہلی بار ہونے والے اقدامات

—فوٹو: العربیہ
—فوٹو: العربیہ

اسلامی دنیا کے اہم ترین ملک سعودی عرب میں جہاں کرپشن کی الزامات میں شہزادوں، امیر ترین اور طاقتور ترین افراد کو گرفتار کیا گیا، وہیں اس ملک میں پہلی بار کچھ ایسے اقدامات بھی کیے گئے، جن سے نہ صرف خواتین بلکہ انسانی حقوق کی بحالی میں بھی بہتری ملی۔

سعودی عرب نے اپنی روایات کو تبدیل کرتے ہوئے 2017 میں خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت دی، فلموں پر عائد پابندی ختم کرتے ہوئے، سینما گھروں کو کھولا گیا۔

خواتین کو موٹر سائیکل رائیڈنگ کی اجازت سمیت پہلی بار میوزک فیسٹیول کا انعقاد کیا گیا۔

پہلی بار سعودی میں کسی دوسرے ملک کو خاتون سفیر کا تقرر کرنے کی اجازت ملی اور بیلجیم نے اعزاز اپنے نام کرتے ہوئے ریاض میں خاتون سفیر کا تقرر کیا۔

ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف خواتین کا اٹھ کھڑا ہونا

—فوٹو: ڈبلیو پی آر آئی ڈاٹ کام
—فوٹو: ڈبلیو پی آر آئی ڈاٹ کام

جہاں 2017 میں دنیا نے ڈونلڈ ٹرمپ جیسے شخص کو دنیا کے سب سے طاقتور ور اور فیصلہ کن شخص کے طور پر اختیارات پر براجمان ہوتے ہوئے دیکھا، وہیں ان کے خلاف دنیا بھر میں احتجاج اور تحریکیں بھی چلیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف سب سے پہلی تحریک ان کے عہدہ صدارت سنبھالنے کے ایک دن بعد ہی شروع ہوئی۔

ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف امریکا سمیت دنیا بھر کی کم سے کم 30 لاکھ خواتین نے 21 جنوری 2017 کو دنیا کے 650 سے زائد مختلف مقامات پر مظاہرے کیے۔

خواتین کے اس عالمی مارچ نے دنیا بھر سے حمایت بٹوری۔

یہی نہیں ان کے خلاف زمین کے علاوہ خلا میں بھی احتجاج کیا گیا، ڈونلڈ ٹرمپ وہ پہلے صدر ہیں، جن کے خلاف خلا میں احتجاج ہوا۔

آٹونومس اسپیس ایجنسی نیٹ ورک(اسان) نے 16 اپریل 2016 کو ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف خلا میں احتجاجی تختی بھیجی۔

فرانس میں دبلی پتلی ماڈلزپرپابندی

فرانس نے تاریخ میں پہلی بار ماڈلنگ اور فیشن کی دنیا میں ایک انوکھا قدم اٹھاتے ہوئے ایسی خواتین فیشن ماڈلز پر پابندی کا قانون بنایا، جو انتہائی کمزور، دبلی اور پتلی ہوں۔

نئے قانون میں ماڈلنگ کرنے والی لڑکیوں کو ڈاکٹر کا نسخہ دکھانے کا پابند کیا گیا، جس میں ان کی عمر اور قد کے حساب سے ان کے وزن کی تفصیلات درج ہوں۔

—فوٹو: آر ایف آئی
—فوٹو: آر ایف آئی

اس قانون کا مقصد عام خواتین کی جانب سے خوبصورتی کے لیے اپنی غذا میں کمی کرنے جیسے مسائل سے نمٹنا تھا، حکومت کے مطابق دلکش ہونے کی خاطر خواتین ماڈلز کو دیکھ کر اپنی غذا کم کرتی ہیں، جس وجہ سے ان میں صحت کے مسائل پیدا ہوتے ہیں۔

19 ہزار فٹ کی بلندی پر خواتین کا فٹ بال کھیلنا

اگر کہا جائے کہ 2017 خواتین کی خودمختاری کے حوالے سے اہم سال ثابت ہوا تو کچھ غلط نہ ہوگا، اس سال نہ صرف خواتین کے حوالوں سے متعدد حکومتوں نے بہتر قانون بنائے، بلکہ خواتین بھی خود کو منوانے کے لیے اٹھ کھڑی ہوئیں۔

خواتین نے افریقہ کے بلند ترین پہاڑ ’کینازرو‘ پر فٹ بال میچ کھیل کر نیا ریکارڈ بنایا، خواتین 19 ہزار 330 فٹ کی بلندی پر 10 دن رہیں، اور وہاں میچ کھیلا۔

اس میچ کا مقصد خواتین کے حقوق اور خودمختاری سے متعلق شعور بیدار کرنا تھا، یہ میچ عالمی ریکارڈ بھی ثابت ہوا۔

پہلی بار امریکی خاتون فوجی کا انفنٹری کورس

امریکی فوج میں ویسے تو لاکھوں خواتین اہلکار ہیں، تاہم 2017 سے قبل دنیا کی سب سے طاقتور فوج کا دعویٰ کرنے والی امریکن فوج میں کسی بھی خاتون اہلکار نے انفٹری کا کورس نہیں کیا تھا۔

تاہم 2017 میں پہلی بار ایک خاتون لیفٹیننٹ افسر نے یہ مشکل ترین کورس کیا، اسے تاریخی لمحہ قرار دیا گیا۔

پاکستان کی حیران کن جیت

—فوٹو: اے ایف پی
—فوٹو: اے ایف پی

2017 جہاں پاکستان کرکٹ کے لیے اہم سال ثابت ہوا، وہیں پاکستان کی قومی ٹیم نے حیران کن طور پر انگلینڈ میں ہونے والی چیمپئنز ٹرافی میں اپنے روایتی حریف بھارت کو شکست دے کر دنیا کی توجہ اپنی طرف کروائی۔

اسی سیریز میں بھارت ابتدائی میچ میں پاکستان کو شکست بھی دے چکا تھا، جس کے باعث خیال کیا جا رہا تھا کہ پاکستان ایک بار پھر ہار جائے گا، لیکن تمام افراد کے خیال اور تجزیے غلط ثابت ہوئے

ہولی وڈ کی تاریخ کا سب سے بڑا جنسی اسکینڈل

پہلی بار دنیا کی سب سے بڑی فلم انڈسٹری ہولی وڈ کے سب سے بڑے جنسی اسکینڈل کا انکشاف بھی 2017 میں ہوا۔

اکتوبر میں سب سے پہلے امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے طاقتور فلم پروڈیوسر 65 سالہ ہاروی وائنسٹن کی جانب سے جنسی طور پر ہراساں کیے جانے اور ریپ کا نشانہ بننے والی خواتین کا آرٹیکل شائع کیا۔

—فوٹو: اے ایف پی
—فوٹو: اے ایف پی

2017 میں کم سے کم 100 خواتین و معروف اداکاراؤں نے مختلف اوقات میں یہ الزامات لگائے کہ انہیں ہاروی وائنسٹن نے کسی نہ کسی طرح ہراساں کیا، متعدد اداکاراؤں و خواتین نے پروڈیوسر پر‘ریپ‘ کے الزامات بھی عائد کیے۔

خواتین کی جانب سے ریپ اور جنسی ہراساں ہونے کے خلاف آواز اٹھائے جانے کے اس عمل کو بھی سراہا گیا، اور اس واقعے کے بعد ہی ’می ٹو‘ نامی مہم کا آغاز ہوا۔

داعش کے خاتمے کا دعویٰ

عراقی فوج نے اتحادی افواج کے تعاون سے دہشت گرد تنظیم دولت اسلامیہ (داعش) کے خاتمے کا اعلان تو جون 2017 میں کیا تھا، تاہم عراق سے داعش کو مکمل طور پر بے دخل نہیں کیا گیا تھا۔

بعد ازاں عراقی حکومت نے داعش سے آخری قصبہ بھی آزاد کرانے کا دعویٰ کیا۔

نیوزی لینڈ میں جوان ترین خاتون وزیر اعظم

—فوٹو: دی اسپونف ڈاٹ سی او
—فوٹو: دی اسپونف ڈاٹ سی او

نیوزی لینڈ کی 150 سالہ تاریخ میں تیسری مرتبہ 2017 میں خاتون وزیر اعظم منتخب ہوئیں۔

جیسنڈا ایرڈرن 37 سال کی عمر میں وزیراعظم منتخب ہوکر نیوزی لینڈ کی تاریخ میں سب سے کم عمر ترین وزیر اعظم کا اعزاز حاصل کرنے میں کامیاب ہوئیں۔

ابوظہبی میں عرب ممالک کا سب سے بڑا میوزیم

رواں برس متحدہ عرب امارات کی ریاست ابوظہبی میں پیرس کے مشہور ’لووغ‘ میوزیم کو بھی عوام کے لیے کھولا گیا۔

ابو ظہبی میں کھولا گیا ’لووغ‘ میوزیم نہ صرف یو اے ای بلکہ پوری عرب دنیا کا بھی سب سے بڑا میوزیم ہے، جہاں دنیا کی معروف پینٹنگز بھی رکھی گئی ہیں۔

پہلی بار باحجاب بار بی ڈول متعارف

—فوٹو: دی ٹیلی گراف
—فوٹو: دی ٹیلی گراف

بار بی ڈول کی امریکی کمپنی نے تاریخ میں پہلی بار اپنی باحجاب بار بی ڈول کو بھی 2017 میں متعارف کرایا، اسی سال ہی پہلی بار باحجاب ایموجی بھی سامنے آیا۔

امریکی کمپنی نے باحجاب بار بی ڈول کو متعارف کراتے ہوئے اسے امریکا کی پہلی شمشیر باز مسلم خاتون کھلاڑی ابتہاج محمد کے خراج تحسین پیش کیا۔

قوس قزح کا طویل وقت تک نمودار رہنا

سال 2017 میں جہاں طوفان اور زلزلے آئے، وہیں چاند اور سورج گرہن بھی ہوئے، کہیں بارشیں ہوئیں تو کہیں برفباری ہوئی۔

—فوٹو: سی بی ایس نیوز
—فوٹو: سی بی ایس نیوز

تاہم تائیوان میں قوس قزح (رینبو) آسمان میں طویل وقت تک نمودار بھی رہے ، جس وجہ سے مقامی لوگوں کا وقت بہت ہی دلفریب گزرا، وہیں قوس قزح کا اتنے وقت تک نمودار رہنا عالمی ریکارڈ بھی بنا۔

عالمی برادری کا فلسطین کے حق میں ووٹ

2017 میں جہاں ڈونلڈ ٹرمپ امریکا کے متنازع ترین صدر کے طور پر سامنے آئے، وہیں انہوں نے سال کے آخر میں بیت المقدس (یروشلم) کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا اعلان کرکے ایک نیا تنازع بھی کھڑا کیا۔

لیکن عالمی برادری نے ڈونلڈ ٹرمپ کے اس فیصلے کو اقوام متحدہ میں مسترد کرتے ہوئے فلسطین کے حق میں ووٹ دیا۔

خواتین کے خلاف اکسانے کا بیان دینے والے وکیل کو قید کی سزا

—فوٹو: بی بی سی نیوز
—فوٹو: بی بی سی نیوز

مصر کے قدامت پسند وکیل نبی الوحش کو عدالت نے تین سال قید اور 20 ہزار مصری پاؤنڈ کی تاریخی سزا بھی سنائی۔

نبی الوحش پر لوگوں کو خواتین کے خلاف اکسانے جیسے الزامات عائد کیے گئے تھے، انہوں نے بیان میں کہا تھا کہ جو خواتین چست اور تنگ پینٹ پہن کر فحاشی پھیلاتی ہیں، ان کی سزا ریپ ہونی چاہیے۔

فیمنزم سب سے زیادہ سرچ ہونے والا لفظ

امریکی آن لائن ڈکشنری میریم ویبسٹر نے ’فیمنزم‘ کو سال کا لفظ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسے سب سے زیادہ سرچ کیا گیا۔

ڈکشنری کے بیان کے مطابق 2017 میں 2016 کے مقابلے ’فیمنزم‘ لفظ کو تلاش کیے جانے میں 70 فیصد اضافہ ہوا، مجموعی طور پر گزشتہ 6 سال سے اس لفظ کو زیادہ سرچ کیا جانے لگا ہے۔

ڈنمارک غیر ملکی قرضے سے آزاد

یورپی ملک ڈنمارک کو ویسے تو کئی حوالوں سے دنیا کے منفرد ملک کا اعزاز حاصل ہے، تاہم وہ 2017 کے آغاز تک غیر ملکی قرضوں میں جکڑے ہوئے ممالک کی فہرست میں بھی شامل تھا۔

2017 کے وسط تک ڈنمارک کی مرکزی بینک نے اعلان کیا کہ گزشتہ 183 سال میں پہلی بار غیر ملکی قرضوں سے آزاد ہوا ہے۔

فرانس میں کم عمر ترین صدر کا انتخاب

—فائل فوٹو: رائٹرز
—فائل فوٹو: رائٹرز

رواں برس جہاں نیوزی لینڈ میں تاریخ کی کم عمر ترین خاتون وزیر اعظم منتخب ہوئیں، وہیں فرانس میں بھی حیران کن طور پر پہلی بار نوجوان صدر منتخب ہوئے۔

ایمانوئل مائکروں 39 سال کی عمر میں فرانس کے صدر بننے والے کم عمر صدر ہیں، ساتھ ہی وہ ایسے صدر بھی ہیں، جن کی اہلیہ ان سے 24 سال بڑی ہیں۔

خلا میں سب سے زیادہ وقت رہنے والی خاتون

—فوٹو: ناسا
—فوٹو: ناسا

ویسے تو 57 سالہ امریکی خلاباز خاتون پیگی وائٹ سن کے لیے خلا میں ریکارڈ بنانا کوئی نئی بات نہیں، تاہم 2017 میں انہوں نے امریکا کے شہری کی حیثیت سے زیادہ عرصے تک خلا میں رہنے کا اعزاز بھی حاصل کیا۔

پیگی وائٹ سن نے 24 اپریل 2017 کے ان ایک بج کر 27 منٹ پر خلا میں سب سے زیادہ رہنے والے اپنے امریکی خلاباز کا ریکارڈ برابر کیا۔

وہ مجموعی طور پر 550 دن سے زیادہ وقت تک خلا میں رہیں، اس سے قبل امریکی خلا باز جیفری ولیمز 534 دن رہے تھے۔

ملالہ یوسف زئی کے اعزازات کا سال

کم عمری میں امن کا نوبل انعام جیتنے والی ملالہ یوسف زئی کے لیے سال 2017 بہترین سال رہا، انہوں نے متعدد اعزازات حاصل کیے۔

2017 میں جہاں ملالہ یوسف زئی نے آکسفورڈ یونیورسٹی میں اپنی تعلیم شروع کی، وہیں وہ رواں برس ہی اقوام متحدہ کی سفیر برائے امن بھی مقرر ہوئیں۔

2017 میں ملالہ یوسف زئی برطانیہ کی 100 بااثر ترین خواتین کی فہرست میں جگہ بنانے میں بھی کامیاب رہیں۔

—فوٹو: نیویارک ٹائمز
—فوٹو: نیویارک ٹائمز