• KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am
  • KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am

پاکستان نےجذبہ خیرسگالی کے تحت 145 بھارتی ماہی گیروں کو رہا کردیا

شائع December 28, 2017

کراچی: پاکستانی حکام نے جذبہ خیر سگالی کی بنیاد پر کراچی کی ملیر جیل سے 145 بھارتی ماہی گیروں کو رہا کردیا۔

ملیر جیل سے رہائی پانے والے بھارتی ماہی گیروں کو سخت سیکیورٹی میں کراچی کے کینٹ ریلوے اسٹیشن پہچایا گیا جہاں انہیں علامہ اقبال ایکسپریس کے ذریعے لاہور روانہ کیا جائے گا۔

بھارتی شہریوں کو لاہور سے واہگہ بارڈر لے جایا جائے گا جہاں انہیں بھارتی بارڈر سیکیورٹی فورس (بی ایس ایف) حکام کے حوالے کیا جائے گا۔

اپنی رہائی کے بعد چہروں پر خوشی کے تاثرات لیے بھارتی شہری اپنے وطن واپس جانے کے لیے بے تاب نظر آئے جبکہ انہوں نے پاکستانی جیل حکام کے حسنِ سلوک کی بھی تعریف کی۔

مزید پڑھیں: سمندری حدود کی خلاف ورزی، 23 بھارتی ماہی گیرگرفتار

ڈان نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے ماہی گیروں کا کہنا تھا کہ وہ بھارت جا کر حکام سے درخواست کریں گے کہ وہ بھی بھارتی جیلوں میں قید پاکستانیوں کو بھی جذبہ خیر سگالی کے تحت رہا کرنے کے اقدامات کریں۔

فلاحی تنظیم ایدھی فاؤنڈیشن کے سربراہ فیصل ایدھی نے بھی ہائی پانے والے بھارتی شہریوں کو تحائف اور پیسے دیئے جبکہ انہوں نے بتایا کہ پاکستانی حکام سے مزید 140 ماہی گیروں کی رہائی کے لیے بات چیت جاری ہے۔

خیال رہے کہ پاکستان اور بھارتی حکام بحیرہ عرب میں حدود کی واضح تقسیم نہ ہونےکےباعث سمندری حدود کی خلاف ورزی پر ماہی گریوں کو مسلسل گرفتار کرتے ہیں۔

مزید پڑھیں: پاکستان نے 25 بھارتی ماہی گیروں کو گرفتار کرلیا

کشتیوں میں سرحد کے حوالے سے واضح کرنے والی ٹیکنالوجی کی عدم موجودگی بھی سمندری حدود کی خلاف ورزی کی ایک اہم وجہ ہے۔

ماہی گیر جیلوں میں طویل قید کے دوران دنیا سے چلے جاتے ہیں جبکہ کئی ماہی گیر اپنی سزا پوری کرلیتے ہیں لیکن وہ دونوں ممالک کے درمیان کشیدہ تعلقات کے باعث رہائی سے محروم رہ جاتے ہیں اور ان کی قید مزید طویل ہوجاتی ہے۔

یاد رہے کہ پاکستان نے رواں سال اکتوبر میں 68 جبکہ جولائی میں بھارت کے 78 ماہی گیروں کو رہا کردیا تھا جنہیں سمندری حدود کی خلاف ورزی پر گرفتار کیا گیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024