’کثیر الجماعتی کانفرنس سے قبل آصف زرداری طاہرالقادری سے ملاقات کریں گے‘
سکھر/ لاہور: قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ 30 دسمبر کو ہونے والی کثیر الجماعتی کانفرنس سے قبل پاکستان پیپلز پارٹی ( پی پی پی ) کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری، پاکستان عوامی تحریک ( پی اے ٹی ) کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری سے ملاقات کریں گے۔
سکھر میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ یہ پہلی مرتبہ نہیں ہے کہ پیپلز پارٹی ڈاکٹر طاہر القادری کی حمایت کر رہی ہے، اس سے قبل بھی وہ عوامی اتحاد اور گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس میں اتحادی رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے متاثرین کو انصاف دلانے کے لیے پیپلز پارٹی ڈاکٹر طاہر القادری کی تحریک کے ساتھ کھڑی ہے اور اس سلسلے میں ایک وفد کثیر الجماعتی کانفرنس میں شرکت کرے گا۔
مزید پڑھیں: کل جماعتی کانفرنس: پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی کی شرکت مشکوک
پیپلز پارٹی کے رہنما نے کہا کہ حکمرانوں کو پاکستان عوامی تحریک اور اس کی قیادت کو تنقید کرنے کے بجائے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے متاثرین کو انصاف فراہم کرنا چاہیے اور اس میں ملوث افراد کو قرار واقعی سزا دینے چاہیے۔
دوسری جانب پی اے ٹی کے ذرائع کے مطابق پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی طرح آصف زرداری کی بھی کثیر الجماعتی کانفرنس میں شرکت کا امکان نہیں ہے، جس کی تلافی کے لیے جمعہ کو وہ طاہر القادری سے ملاقات کریں گے۔
دریں اثناء سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو کی 10 ویں برسی کے موقع پر ڈاکٹر طاہر القادری نے ان کے قتل کو قوم کا بڑا نقصان قرار دیتے ہوئے کہا کہ بے نظیر بھٹو دنیا بھر میں پاکستان کی سیاسی پہچان تھی اور ان کا سیاسی سفر امن، ترقی اور استحاکم پر مبنی تھا۔
انہوں نے کہا کہ مجھے اب بھی وہ خوشگوار لمحات یاد ہیں، جس میں میں نے بے نظیر بھٹو کے ساتھ مشترکہ سیاسی جدوجہد کی تھی۔
طاہرالقادری نے کہا کہ بے نظیر بھٹو بین الاقوامی غیر سرکاری تنظیم منہاج القرآن انٹرنیشنل ( ایم کیو آئی) کی زندگی بھر کی رکن تھی اور انہوں نے سینٹرل سیکریٹریٹ کا دورہ بھی کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ بے نظیر بھٹو ایک قابل عزت اور تجربہ کار سیاست دان تھی، جنہوں نے ملک میں اصل جمہوریت کے قیام کے لیے سخت جدوجہد کی۔
یہ بھی پڑھیں: سانحہ ماڈل ٹاؤن: طاہر القادری کے مطالبات میں اضافہ
دہشت گردی کے خاتمے کے حوالے سے طاہر القادری کا کہنا تھا کہ دہشتگردی نے ہمارے ملک، ہماری سیاست، معیشت اور سفارتی مفادات کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا۔
انہوں نے کہا کہ پوری قوم اور سیاسی طاقت دہشت گردی کو ختم کرنے کے لیے مشترکہ کوششیں کررہی ہے جبکہ اس سلسلے میں بے نظیر بھٹو نے قربانی دے کر تاریخ کا اہم باب رقم کیا ہے۔
یہ خبر 28 دسمبر 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی