پاک-روس شراکت داری استحکام کیلئے اہم ہوگی، وزیراعظم
وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ پاکستان اور روس کے درمیان ایک مضبوط شراکت داری خطے میں امن، استحکام اور علاقائی تعاون کے فروع میں اہم ثابت ہوگی۔
اسلام آباد میں منعقدہ پہلی اسپیکرز کانفرنس میں شرکت کے لیے آئے ہوئے روسی فیڈریشن ڈوما کے چیئرمین وچے سلیف ولودین نے اپنے وفد کے ہمراہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے ملاقات کی۔
اس موقع پر اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق، چیئر پرسن (بی آئی ایس پی) ماروی میمن، رکن قومی اسمبلی مخدوم خسرو بختیار کے علاوہ سینئر افسران بھی موجود تھے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان روس کی فیڈریشن کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے، تجارت اور توانائی کے شعبے سمیت تعاون کے تمام شعبوں میں روس کے ساتھ ایک طویل مدتی اور کثیر جہتی شراکت داری چاہتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی حجم کو مزید بڑھانے اور دو طرفہ اقتصادی تعلقات کو مضبوط کرنے کے لیے مواقع موجود ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور روس کے درمیان ایک مضبوط شراکت داری اس خطے میں امن، استحکام اور علاقائی تعاون کو فروع دینے میں اہم ثابت ہوگی۔
پہلی اسپیکرز کانفرنس پر بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ 6 ملکی اسپیکرز کانفرنس ایک موثر پلیٹ فارم ہے جو انسداد دہشت گردی، علاقائی سلامتی اور رابطے کے شعبے میں تعاون کو بڑھانے کے لیے موثر فلیٹ فارم ہے۔
مزید پڑھیں:پاک-بھارت عالمی امن کیلئے مسئلہ کشمیر کاحل نکالیں، اسپیکرزاعلامیہ
انھوں نے پاکستان میں انسداد دہشت گردی کی کوششوں کو اجاگر کیا اور کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ میں سب سے بڑی قیمت ادا کی ہے اور ہماری جدوجہد صرف خطے کے لیے ہی نہیں بلکہ پوری دنیا کو محفوظ بنانے کے لیے ہے۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ سے افغانستان میں امن اور استحکام چاہتا ہے اور اس بات پر یقین ہے کہ پڑوسی ملک میں تنازعات کا کوئی فوجی حل نہیں ہے تاہم افغانستان میں انھی کی قیادت میں مسائل کے حل کی حمایت جاری رکھیں گے۔
اس موقع پر وچے سلیف ولودین نے مہمان نوازی پر وزیر اعظم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان بہتر تجارتی تعلقات تعاون کو بڑھانے اور دو طرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے مضبوط بنیاد فراہم کریں گے۔
انھوں نے پارلیمانی فورم کے ذریعے پاک-روس تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کے کردار کو بھی سراہا۔
مزید پڑھیں:امریکا سمیت کسی بھی ملک سے ’نوٹس‘ لینے کی عادت نہیں: رضا ربانی
روسی وفد کے سربراہ نے پاکستان کے ساتھ طویل مدتی اور مضبوط تعلقات قائم کرنے کے لیے اپنے ملک کی دیرینہ خواہش کا بھی اظہار کیا۔
خیال رہے کہ اسلام آباد میں منعقدہ 6 ملکی پہلی اسپیکرز کانفرنس کے 29 نکاتی اعلامیے میں شریک ممالک کے درمیان باہمی تعاون اور تعلقات کو بڑھانے کے علاوہ کاروبار و تجارت اور ثقافتی تبادلوں کا بھی عزم ظاہر کیا گیا تھا۔
کانفرنس کے اعلامیے میں مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے اور بیت المقدس کے معاملات پر فلسطینی موقف کی حمایت کی گئی تھی۔