• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm

بھارت کے لیے پاکستانیوں کے 18 ہزار ویزوں کی کمی

شائع December 21, 2017

نیو دہلی: بھارت نے کہا ہے کہ رواں سال پاکستان کو بہت کم ویزے جاری کیے گئے جن کی تعداد گزشتہ برس 2016 کے مقابلے میں 18 ہزار کم ہے جبکہ پاکستانی مشن کا کہنا ہے کہ انہوں نے پہلے کے مقابلے میں 6 ہزار زائد بھارتی شہریوں کو ویزے جاری کیے۔

بھارتی اخبار دی ہندو کے مطابق وزیر مملکت برائے داخلہ کرن ری جی جو نے گزشتہ روز پارلیمان کو بتایا کہ 2017 میں 34 ہزار 445 پاکستانیوں کو ویزے جاری کیے گئے جبکہ 2016 میں یہ تعداد 52 ہزار 525 تھی۔

مزید پڑھیں: سشما سوراج کی مداخلت کے بعد پاکستانی بچے کو بھارتی ویزا مل گیا

دوسری جانب پاکستانی ہائی کمیشن کے حکام نے بھارتی اخبار کو بتایا کہ گزشتہ سال کے 39 ہزار 321 ویزوں کے مقابلے میں رواں سال نومبر تک 45 ہزار 519 بھارتیوں کو پاکستان کی جانب سے ویزے دیئے گئے، جس میں 17ہزار 844 ہندو، سکھ اور بوہرا زائرین شامل تھے جبکہ 573 تجارتی ویزے بھی جاری کیے گئے۔

بھارتی وزیر کے مطابق رواں سال بنگلہ دیشی شہریوں کے لیے بھارتی ویزے کی تعداد میں اضافہ ہوا اور زیادہ سے زیادہ 12 لاکھ 80 ہزار بنگلہ دیشیوں کو ویزے جاری کیے جبکہ گزشتہ سال یہ تعداد 9 لاکھ 30 ہزار تھی۔

یاد رہے کہ آخری مرتبہ پاکستانیوں کو انتی کم تعداد میں ویزے 2011 میں جاری کیے گئے تھے، جو 48 ہزار 640 تھے، اس کے علاوہ 2014 اور 2015 میں بھارت نے ایک لاکھ 72 ہزار 536 ویزے الاٹ کیے جبکہ 2013-2012 میں جب یونائیٹڈ پروگریسو الائنس کے اقتدار میں تھی تب ایک لاکھ 32 ہزار 590 ویزے جاری کیے گئے۔

دی ہندو کے مطابق حکام نے وضاحت کی کہ جاری کردہ ویزوں کی تعداد اور اصل میں ملک کا دورہ کرنے والوں کی تعداد میں فرق ہے، کچھ لوگوں نے اپنے دورے ملتوی کیے جبکہ کچھ نے دورہ ہی نہیں کیا۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت نے سکھ زائرین کو پاکستان میں داخلے سے روک دیا

بھارتی وزارت داخلہ کی سالانہ رپورٹ میں کہا گیا کہ 2016 میں ایک لاکھ 4 ہزار 720 پاکستانیوں نے بھارت کا دورہ کیا، ان کا کہنا تھا کہ 2012 میں ہونے والے معاہدے کے بعد اس میں کمی آئی تھی تاہم اگست 2016 میں وزارت کی جانب سے پاکستانی شہریوں کے لیے الیکٹرانک ویزا کلیئرنس کے عمل اپنایا گیا تھا۔


یہ خبر 21 دسمبر 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024