ملاوٹ شدہ پسی ہوئی سرخ مرچ کے بارے میں جاننا بہت آسان
پسی ہوئی سرخ مرچوں کا استعمال تو پاکستان میں ہر گھر میں ہوتا ہے بلکہ کوئی کھانا بھی اس کے بغیر مکمل نہیں سمجھا جاسکتا۔
سرخ مرچوں کے اس سفوف سے ہی تو پاکستانی پکوانوں کے ذائقے اور رنگت بہتر ہوتی ہے۔
ماضی میں تو گھروں میں تازہ سرخ مرچ کو سورج میں خشک کرکے انہیں پیس کر سفوف کی شکل دے کر استعمال کیا جاتا تھا۔
تاہم اب وہ زمانہ نہیں رہا بلکہ آسانی کے نام پر بازار سے خریدنے کا رجحان ہوچکا ہے۔
مگر کیا آپ بتا سکتے ہیں کہ کھانوں میں استعمال ہونے والی یہ پسی ہوئی سرخ مرچ ملاوٹ شدہ تو نہیں؟
جی ہاں یہ سب سے عام مصالحہ ہے جس میں ملاوٹ بہت زیادہ ہوتی ہے، جس کے لیے لکڑی یا اینٹوں کے برادے کو استعمال کیا جاتا ہے جبکہ مصنوعی رنگت کے ذریعے اسے سرخ مرچ جیسا دکھایا جاتا ہے۔
بازار سے یہ مرچیں خریدنے کے بعد درج ذیل ٹپس کو آزما کر آپ آسانی سے جان سکتے ہیں کہ یہ سفوف خالص ہے یا ملاوٹ شدہ۔
پانی سے جانچیں
پسی ہوئی سرخ مرچوں میں سب سے زیادہ ملاوٹ اینٹوں کے برادے، نمک پاﺅڈر یا ٹیلکم پاﺅڈر کی ہوتی ہے اور اس کو پکڑنے کا سب سے آسان طریقہ یہ ہے کہ ایک چائے کا چمچ مرچ کو ایک گلاس پانی میں ڈال دیں، اگر اس میں مصنوعی رنگت ہوگی تو پانی کا رنگ بھی بدل جائے گا، اینٹوں کے برادے کی موجودگی میں پانی کی رنگت سرخی مائل بھوری ہوجائے گی، جبکہ خالص مرچ کبھی پانی بھی حل نہیں ہوتی، اگر مرچیں پانی میں ڈالنے پر گلاس کی تہہ میں سفید باقیات نظر آئیں تو وہ صابن کی موجودگی کا عندیہ ہے۔
اینٹوں کا برادہ پکڑیں
جیسا بتایا جاچکا ہے کہ اینٹوں کا برادہ ہی سب سے زیادہ پسی ہوئی سرخ مرچ میں شامل کیا جاتا ہے کیونکہ اس کی ساخت اور رنگت اس سے ملتی ہے۔ تو اسے پکڑنے کے لیے کچھ مقدار میں مرچوں کے سفوف کو گلاس کی تہہ میں رگڑیں، اگر آپ کو کرکرا پن محسوس ہو تو یہ اینٹوں کے برادے یا ریت کی نشانی ہے۔
مصنوعی رنگت کو پکڑیں
اگر ان مرچوں میں مصنوعی رنگت کو شامل کیا گیا ہو تو اسے پکڑنے کے لیے کچھ مقدار میں مرچیں ایک گلاس پانی میں چھڑکیں، اگر آپ پانی میں رنگت کو ابھرتا یا بدلتا دیکھیں تو یہ ملاوٹ شدہ ہونے کی نشانی ہے۔
سٹارچ یا نشاستہ کو پکڑیں
سرخ مرچوں کے سفوف کی مقدار بڑھانے کے لیے اکثر نشاستہ کا اضافہ کردیا جاتا ہے، تو اسے پکڑنے کے لیے چند قطرے آئیوڈین سلوشن مصالحے پر ٹپکا دیں، اگر مرچوں کی رنگت میں نیلے رنگ کی تبدیلی محسوس ہو تو یہ ملاوٹی ہونے کی نشانی ہے۔
تبصرے (1) بند ہیں