روینا ٹنڈن خواتین کو ہراساں کیے جانے کے خلاف کام کریں گی
1990 کی مقبول ترین بولی وڈ ہیروئنز میں شمار ہونے والی روینا ٹنڈن یوں تو پہلے بھی خواتین کی خودمختاری، حقوق اور آزادی سے متعلق متعدد سماجی تنظیموں کے ساتھ کام کر چکی ہیں۔
تاہم اب وہ یونیورسٹی آف کولکتا کے ساتھ مل کر خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کے خلاف ایک مہم کا آغاز کریں گی۔
اطلاعات ہیں کہ رواں برس روینا ٹنڈن کی ریلیز ہونے والی فلم ’ماتر‘ سے متاثر ہوکر یونیورسٹی آف کولکتا اداکارہ کے ساتھ خواتین کی حفاظت سے متعلق اہم منصوبے پر کام کرنا چاہتی ہے۔
بولی وڈ ہنگامہ کے مطابق یونیورسٹی آف کولکتا کی جانب سے اداکارہ کو خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کے خلاف متعدد ڈاکیومینٹریز میں کام کرنے کی پیش کش کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: بولی وڈ فلم میں بے نظیر کا کردار روینا ٹنڈن نبھائیں گی
خواتین کو ہراساں کیے جانے کے خلاف بننے والی ان ڈاکیومینٹری کے لیے اداکارہ نے رضامندی ظاہر کردی ہے، اور آئندہ برس وہ یونیورسٹی کے ساتھ اس اہم منصوبے پر کام کرتی نظر آئیں گی۔
روینا ٹنڈن نے منصوبے پر رضامندی ظاہر کرنے سمیت یونیورسٹیزمیں طلبہ کے سامنے جنسی ہراساں کیے جانے سمیت دیگراہم موضوعات پر خطاب بھی کیا۔
مزید پڑھیں: روینا ٹنڈن کی سنجیدہ کردار کے ساتھ بولی وڈ میں واپسی
اطلاعات ہیں کہ خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کیے جانے سے متعلق بنائی جانے والی ڈاکیومینٹریز کا اسکرپٹ آخری مراحل میں ہے، ڈرافٹ مکمل ہوتے ہی نئے سال سے ان کی شوٹنگز کا آغاز کردیا جائے گا۔
خیال رہے کہ روینا ٹنڈن کی رواں برس ریلیز ہونے والی فلم ’ماتر‘ میں انہوں نے ایک ایسی باہمت والدہ کا کردار ادا کیا تھا، جس کی کم عمر بچی کو گینگ ریپ کے بعد قتل کردیا جاتا ہے، اور وہ ملزمان کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے جنگ کرتی ہیں۔
ماضی کی مست گرل نے نہ صرف ’ماتر‘ بلکہ ’ستہ اور دامن‘ جیسی فلموں سمیت دیگر فلموں میں بھی اہم کردار ادا کیے۔
روینا ٹنڈن کئی عرصے سے خواتین کی خودمختاری سے متعلق مختلف عالمی و مقامی سماجی تنظیموں کے ساتھ بھی کام کر رہی ہیں۔