• KHI: Zuhr 12:20pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:51am Asr 3:22pm
  • ISB: Zuhr 11:56am Asr 3:22pm
  • KHI: Zuhr 12:20pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:51am Asr 3:22pm
  • ISB: Zuhr 11:56am Asr 3:22pm

اسلام آباد دھرنا:’حکومت راجہ ظفرالحق کمیٹی کی رپورٹ سامنے لائے‘

شائع November 22, 2017

اسلام آباد: جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت فیض آباد دھرنے کے بعد راجہ ظفر الحق کی سربراہی میں بنائی گئی کمیٹی کی رپورٹ سامنے لائے۔

ڈان نیوز کے پروگرام ’نیوز وائز‘ میں بات کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ ’فیض آباد دھرنے کے حوالے سے حکومت نے راجہ ظفر الحق کی سربراہی میں جو کمیٹی بنائی ہے اس کی رپورٹ کو سات پردوں میں چھپانے کے بجائے قوم کے سامنے لایا جائے، دھرنے میں بیٹھنے والے افراد کی ذمہ داری حکومت کی ہے جبکہ حکومت شاید یہی چاہتی ہے کہ دھرنے والے افراد مزید بیٹھیں۔‘

انہوں نے کہا کہ ’فیض آباد پر دھرنا دینے والوں کا مطالبہ ہے کہ جس نے ختم نبوت ﷺ کے حوالے سے حلف نامے میں تبدیلی کی اور قوم کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی ان افراد کو سزا ملنی چاہیے۔‘

جمعیت علمائے اسلام (س) کے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ساتھ انتخابی اتحاد کے حوالے سے بات کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ ’متحدہ مجلس عمل ابھی بنی نہیں ہے، اس میں جتنی بھی سیاسی جماعتیں ہیں سب کی اپنی ایک پوزیشن ہے، جس طرح جے یو آئی (ف) مرکزی حکومت کے ساتھ ہے، جماعت اسلامی خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی کے ساتھ مخلوط حکومت میں شامل ہے، ابھی کوئی فورم بنا نہیں ہے اس لیے مولانا سمیع الحق اپنے فیصلوں میں آزاد ہیں لیکن جب کوئی فورم بنے گا تو اس کے فیصلوں کے سب پابند ہوں گے۔‘

ملک کے تعلیمی نظام سے متعلق امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ ’میں اٹھارہویں آئینی ترمیم کے بعد تعلیم کو صوبوں کے حوالے کیے جانا پاکستان کے حق میں نہیں سمجھتا، ملک بھر میں تمام بچوں کو ایک نصاب پڑھانا چاہیے۔‘

مزید پڑھیں: احسن اقبال کی ایک مرتبہ پھر فیض آباد دھرنا ختم کرنے کی اپیل

خیال رہے کہ سنی تحریک اور تحریک لبیک کے رہنماؤں، کارکنوں اور حامیوں نے اسلام آباد کے فیض آباد انٹرچینج پر گزشتہ کئی روز سے دھرنا دے رکھا ہے۔

دھرنے میں شامل مذہبی جماعتوں کا حکومت سے مطالبہ ہے کہ وہ ’ختم نبوت‘ کے حوالے سے حلف نامے میں کی جانے والی تبدیلی کے ذمہ داروں کی نشاندہی کرتے ہوئے انہیں عہدوں سے ہٹائے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے چند روز قبل ضلعی انتظامیہ کو فیض آباد انٹر چینج پر موجود مذہبی جماعتوں کے مظاہرین کو ہٹانے کا حکم دیا تھا۔

واضح رہے کہ اسلام آباد اور راولپنڈی میں تقریباً 50 لاکھ لوگ مقیم ہیں جن میں سے تقریباً 5 لاکھ کے قریب افراد روزانہ جڑواں شہروں کے 16 داخلی اور خارجی راستوں کو استعمال کرتے ہیں۔

راولپنڈی کے مقامی افراد کی بڑی تعداد روزانہ مختلف وجوہات کی بنا پر اسلام آباد کا سفر کرتی ہے، کچھ لوگ تعلیم جبکہ کچھ لوگ روزگار کے لیے وفاقی دارالحکومت پہنچتے ہیں، اس ضمن میں انہیں اسلام آباد ہائی وے کا روٹ استعمال کرنا ہوتا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 28 نومبر 2024
کارٹون : 27 نومبر 2024