ذیابیطس کی 10 نشانیاں جو جلد پر نمودار ہوتی ہیں
ذیابیطس ایسا مرض ہے جو جسم کے متعدد حصوں کو متاثر کرسکتا ہے اور اس کی علامات بھی مختلف حصوں میں مختلف انداز سے ظاہر ہوتی ہیں۔
اگر یہ علامات جلد پر نمودار ہوں تو اس کا مطلب ہوتا ہے کہ بلڈ شوگر لیول بہت زیادہ بڑھ چکا ہے جو جلدی امراض کی شکل میں خبردار کررہا ہے کہ ڈاکٹر سے رجوع کرلینا چاہیے۔
عام طور پر ایسا اس وقت ہوتا ہے جب ذیابیطس کی تشخیص نہ ہوئی ہو یا وہ ابتدائی مرحلے میں ہو یا جو علاج ہورہا ہے اس میں تبدیلی کی ضرورت ہے۔
تو اگر آپ اپنی جلد میں درج ذیل علامات میں سے کسی کو بھی دیکھیں تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کرکے شوگر چیک کروالیں۔
زرد، سرخ یا بھورے رنگ کے دھبے
جلد کے اس عارضے کا آغاز عام طور پر سخت دانے سے ہوتا ہے جیسے کیل مہاسے وغیرہ ہوتے ہیں، آہستہ آہستہ یہ سوج کر سخت ہونے لگتے ہیں، جس کی رنگت زرد، سرخ یا بھوری ہوسکتی ہے۔ ایسا ہونے پر ارگرد کی جلد چمکتی ہوئی محسوس ہونے لگتی ہے، خون کی رگیں نظر آنے لگتی ہیں، متاثرہ حصے میں خارش اور تکلیف ہوتی ہے۔ ایسا ہونے پر ذیابیطس کا ٹیسٹ کروالینا چاہیے، اگر تشخیص نہیں ہوئی ہو اور وہ ٹھیک ہے تو جلدی امراض کے ڈاکٹر کو دکھالیں۔
جلدی رنگت گہری ہونا جو ریشم جیسی محسوس ہو
جلد کے کسی حصے کی رنگت گہری ہونا اور ریشمی پن کا احساس عام طور اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ جسم میں انسولین کی مقدار بہت زیادہ بڑھ گئی ہے، یہ علامت اکثر ذیابیطس سے قبل یا پری ڈائیبیٹس میں نظر آتی ہے، جس کے سامنے آنے پر شوگر چیک کرالینی چاہیے۔
جلد سخت ہوجانا
جب انگلیوں، پیروں کی انگلیوں یا دونوں جگہ کی جلد سخت اور موٹی ہوجائے اور اس کے ساتھ ہاتھوں کی انگلیاں اکڑن کی شکار اور حرکت مشکل ہوجائے تو یہ بھی ذیابیطس کی نشانی ہوسکتی ہے۔ سخت، موٹی اور سوجی ہوئی جلد کی یہ علامت انگلیوں سے کہنیوں اور ہاتھ کے اوپری حصے تک پھیل سکتی ہے بلکہ گردن تک جاسکتی ہے۔
آبلے پڑ جانا
یہ علامت بہت کم نظر آتی ہے مگر ذیابیطس کے شکار افراد میں اچانک جلد پر آبلہ نمایاں ہوسکتا ہے، اس کا سائز بڑا ہوسکتا ہے یا وہ کئی آبلے ہوسکتے ہیں۔ عام طور پر یہ آبلے ہاتھوں، پیروں، ٹانگوں یا کہنیوں میں نمودار ہوتے ہیں اور دیکھنے میں لگتا ہے کہ وہ حصہ جلا ہے، مگر اس میں کوئی تکلیف نہیں ہوتی۔ اگر ایسا ہو تو ڈاکٹر سے رجوع کرکے مشورہ کرنا چاہیے۔
جلدی انفیکشن
ذیابیطس کے شکار افراد میں جلدی انفیکشن عام ہوتا ہے، اگر آپ کو ایسا انفیکشن ہو اور اس کے ساتھ سوجی ہوئی جلد میں تکلیف محسوس ہو، خارش ہونے کے ساتھ جلد میں خشکی محسوس ہو یا سفید رطوبت خارج ہو تو فوری طور پر طبی امداد حاصل کریں اور ڈاکٹر سے مشورہ کرکے شوگر چیک کروا لیں۔
کھلے زخم
بلڈ شوگر طویل عرصے تک بڑھی رہے تو اس کے نتیجے میں خون کی گردش متاثر اور اعصاب کو نقصان پہنچتا ہے، اس کے نتیجے میں جسم کے زخم بھرنے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے، خاص طور پر پیروں میں یہ زخم نظر آتے ہیں جنھیں ذیابیطس کا ناسور بھی کہا جاتا ہے۔
پنڈلی پر نشانات
عام طور پر اس میں پنڈلی میں گہرے دھبے یا لکیریں نمودار ہوتی ہیں جو ذیابیطس کے شکار افراد میں عام علامت ہے۔ بہت کم ہوتا ہے کہ پنڈلی سے ہٹ کر یہ ہاتھوں، رانوں یا جسم کے کسی اور حصے میں نظر آئے۔ عام طور پر یہ دھبے بھورے رنگ کے ہوتے ہیں اور ان میں کوئی تکلیف بھی محسوس نہیں ہوتی۔
چھوٹے سرخی مائل زرد دانے
عام طور پر دیکھنے میں یہ کیل مہاسوں کی طرح لگتے ہیں، مگر ان کا رنگ جلد زردی مائل ہوجاتا ہے جو رانوں، کہنیوں اور گھٹنوں کے پیچھے ابھرتے ہیں، ان میں خارش بھی محسوس ہوتی ہے۔
بہت زیادہ خشک جلد اور خارش
اگر ذیابیطس آپ کو گرفت میں لے چکا ہو تو جلد میں خشکی عام ہوتی ہے، ہائی بلڈ شوگر اس کی وجہ بنتی ہے، جلدی انفیکشن یا دوران خون میں خرابی بھی اس کا باعث بنتی ہے۔
مسے اگنا
بیشتر افراد کی جلد پر مسے نظر آتے ہیں اور یہ بے ضرر بھی ہوتے ہیں، تاہم اگر ان کی تعداد بہت زیادہ ہو تو یہ اس بات کی علامت ہے کہ خون میں انسولین کی مقدار بہت زیادہ بڑھ چکی ہے اور ذیابیطس ٹائپ ٹو مرض جکڑ چکا ہے۔