پاک-ایران سیکیورٹی، انٹیلی جنس تبادلہ بڑھانے پر متفق
چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کی ایرانی وزیردفاع بریگیڈئر امیر حاتمی سے تہران میں ملاقات ہوئی جہاں دونوں ممالک نے دوطرفہ سیکیورٹی تعاون اور انٹیلی جنس کے تبادلوں کو بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ نے ایران کے سپاه پاسداران انقلاب اسلامی کے مرکز کا دورہ کیا جہاں انھوں نے فوج کے اعلیٰ حکام سے ملاقات کی۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ ایران اور پاکستان دونوں نے اتفاق کیا ہے کہ ان کی سرزمین ایک دوسرے کے خلاف کسی تیسرے فریق کے ہاتھوں استعمال ہونے نہیں دیں گے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ 'اس حوالے سے فیلڈ کمانڈرز کے درمیان تبادلے کے لیے ہاٹ لائن اور ایران کی جانب سے سرحد پار لگائی جانے والی باڑ کے حوالے سے مختلف اقدامات اٹھائے جائیں گے'۔
رپورٹ کے مطابق 'دونوں ممالک کی جانب سے بارڈر پیٹرلنگ، انٹیلی جنس کے تبادلے اور دونوں افواج کے درمیان رابطوں کو آسان بنانے پر بھی اتفاق کیا گیا'۔
جنرل قمرجاوید باجوہ نے سپاه پاسداران انقلاب اسلامی کے مرکز کے دورے میں پاک-افغان سرحد اور پاک-ایران سرحد کااستحصال کرنے والے دہشت گردوں کے خلاف پاکستان کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کو اٹھایا۔
آرمی چیف نے کہا کہ 'پاک-ایران سرحد امن اور دوستی کی سرحد ہے اور اس کےاستحصال کی اجازت نہیں دی جائے گی'۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ ایرانی وزیر نے دہشت گردی کےخلاف جنگ میں پاکستانی کامیابیوں کو سراہا۔
پاک فوج کےشعبہ تعلقات عامہ کے مطابق ایرانی وزیر امیر حاتمی نے کہا کہ 'ایرانی کی پالیسی ہمسائیہ ممالک کے ساتھ دوطرفہ تعلقات بحال کرنا ہے اور ملک کی خارجہ پالیسی میں پاکستان کی ایک خاص جگہ ہے'۔