'امریکا سے امداد اور اسلحہ نہیں، عزت و وقار چاہتے ہیں'
اسلام آباد: وفاقی وزیر خارجہ خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ پاکستان، امریکا سے معاشی امداد اور اسلحہ نہیں چاہتا بلکہ اعتماد اور عزت و وقار کے ساتھ دوستی رکھنا چاہتا ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی ویب سائٹ پر جاری ایک رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ پاکستان اور امریکا کے تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے جو کوششیں کی جارہی ہیں وہ اطمینان بخش ہیں جس سے صورتحال مزید بہتر ہوجائے گی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پاک-امریکا تعلقات میں اعتماد فوری طور پر دوبارہ قائم نہیں ہو سکتا کیونکہ دونوں ممالک کے درمیان گزشتہ کئی سالوں سے تعلقات کے حوالے سے اتنی برف جم چکی ہے جسے پگھلنے کے لیے وقت درکار ہے۔
وفاقی وزیر خارجہ نے پاکستان کے لیے امریکی رویے کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے امریکا کے ساتھ اپنی درینہ دوستی کے نتائج بھگتے ہیں اور ان سے آج بھی نبرد آزما ہے۔
مزید پڑھیں: دہشت گردوں کے تحفظ کا الزام، خواجہ آصف امریکا پر برس پڑے
پاکستان میں جاری دہشت گردی کے حوالے سے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ پاکستان نے افغانستان میں دہشت گردی کے خلاف امریکی جنگ کے نتیجے میں 70 ہزار سے زائد جانوں کے نذرانے دیئے، کھربوں روپے کا نقصان ہوا اور پاکستان کا پر امن معاشرہ تباہ ہوگیا۔
وفاقی وزیر نے واضح کیا کہ اسلام آباد، واشنگٹن کے ساتھ دوستی کے نقصانات کا ازالہ کر رہا ہے جس میں پوری پاکستانی قوم بھی متحد ہے۔
پاک-امریکا تعلقات میں تناؤ پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ معاملات دھمکی سے نہیں بلکہ صلح کے ذریعے حل ہو سکتے ہیں۔
امریکا کی جانب سے پاکستان میں دہشت گردوں کی مبینہ محفوظ پناہ گاہوں کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ امریکا اور اتحادی افواج کی افغانستان میں موجودگی کے باوجود ہمسایہ ملک کا 45 فیصد علاقہ واپس طالبان کے کنٹرول میں چلا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: حقانی نیٹ ورک کے خلاف مشترکہ آپریشن کی پیشکش، خواجہ آصف سے جواب طلب
انہوں نے الزام لگایا کہ افغانستان میں دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہیں موجود ہیں جو پاکستان میں دہشت گرد حملوں کی منصوبہ بندی کرتے ہیں۔
خطے میں جاری صورتحال کے بارے میں انہوں نے سوال کیا کہ امریکا گزشتہ 16 سالوں سے افغانستان میں موجود ہے اور اس دوران افغانستان میں اس نے کیا کامیابیاں حاصل کی ہیں؟
ان کا مزید کہنا تھا کہ گزشتہ 3 سے 4 دہائیوں پرانی دوستی کے دوران پاکستان کو امریکا سے بہت کچھ سیکھنے کو ملا ہے اور پاکستان ان مشکل حالات سے سرخرو ہو کر نکلے گا۔
تاہم انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان اور امریکا کے تعلقات 70 برس پرانے ہیں جنہیں ہم ہمیشہ جاری رکھنا چاہتے ہیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز (24 اکتوبر کو) امریکا کے سیکریٹری آف اسٹیٹ ریکس ٹلرسن مختصر دورے پر اسلام آباد پہنچے تھے جہاں انہوں نے پاکستان کی اعلیٰ سیاسی اور عسکری قیادت سے ملاقات کی تھی اور پاکستان کو خطے میں امن واستحکام اور مشترکہ اہداف کے حصول کے لیے نہایت اہم قرار دے دیا تھا۔
تبصرے (2) بند ہیں