چیئرمین سینیٹ نے امریکی سیکریٹری اسٹیٹ کے بیان کو مسترد کردیا
چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے امریکا کے سیکریٹری آف اسٹیٹ ریکس ٹلر کی جانب سے ایک روز قبل افغانستان میں پاکستان کے حوالے سے دیے گئے بیان پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس کو مسترد کردیا۔
چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ 'پاکستان آنے سے پہلے ہی امریکی سیکریٹری آف اسٹیٹ کا ایک بیان شایع ہوا ہے جس کی ٹون اور ٹینر مناسب نہیں اور یہ بیان ناقابل قبول ہے'۔
انھوں نے کہا کہ 'ایسا لگتا ہے کہ جیسے کسی وائسرائے نے ٹلرسن کو پہلے ہی بتا دیا ہو کہ آپ کو یہ بات کرنی ہے'۔
رضا ربانی نے وزیر خارجہ خواجہ آصف کو سینیٹ میں طلب کرتے ہوئے کہا کہ ٹلرسن کا کابل میں دیا گیا بیان پارلیمنٹ کو قابل قبول نہیں اس لیے وزیرخارجہ پارلیمنٹ کو 'امریکی مطالبات' کے حوالے سے آگاہ کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکا کی جانب سے رکھے گئے شرائط کے حوالے سے پارلیمنٹ اور سینیٹ کو اندھیرے میں رکھا گیا۔
مزید پڑھیں:خطے میں امن کیلئے امریکا کے پاکستان سے مخصوص مطالبات
رضاربانی نے تجویز دی کہ امریکی سیکریٹری آف اسٹیٹ کو پارلیمنٹ کی قراردادوں اور سفارشات کو پڑھ لینا چاہیے کیونکہ 'سفارشات کے ذریعے ان کے علم میں آجائے گا کہ پارلیمنٹ کا کیا ردعمل ہے'۔
خیال رہے کہ واشنگٹن میں امریکا کے اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق امریکا کے سیکریٹری آف اسٹیٹ نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا تھا کہ 'ہم خطے کے دیگر ممالک سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ وہ خطے میں کہیں بھی دہشت گردوں کو محفوظ پناہ گاہیں قائم نہ کرنے دیں جبکہ اس حوالے سے امریکا اعلیٰ سطح پر پاکستان کے ساتھ کام کر رہا ہے'۔
ایک سوال پر ریکس ٹلرسن کا کہنا تھا کہ امریکا نے پاکستان سے طالبان اور دیگر دہشت گرد تنظیموں کو موصول ہونے والی حمایت کے خلاف کارروائی سے متعلق مخصوص درخواستیں کی ہیں۔