آرمی چیف قمر جاوید باجوہ کا دورہ مشرق وسطیٰ
اسلام آباد: چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ مشرق وسطیٰ کے 3 روزہ ’خفیہ‘ دورے کے بعد وطن واپس پہنچ گئے۔
خیال رہے کہ آرمی چیف نے ایسے موقع پر سعودی عرب اور متحدہ امارات کا دورہ کیا جب چار فریقی گروپ (کیو سی جی) کے اجلاس میں شرکت کے لیے پاکستان، امریکا، چین اور افغانستان کے نمائندے مسقط میں موجود تھے۔
گذشتہ ہفتے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے متحدہ عرب امارات میں دبئی کے حکمراں شیخ محمد بن راشد ال مکتوم سمیت دیگر اعلیٰ امارتی حکام سے ملاقاتیں کی تھیں۔
عرب نیوز کے مطابق آرمی چیف نے متحدہ عرب امارات کی حکومت کی جانب سے یہاں مقیم پاکستانیوں کو ’انسانی بنیادوں پر امداد‘ فراہم کرنے پر شکریہ ادا کیا۔
بعد ازاں آرمی چیف نے سعودی عرب کے دورے کے دوران ریاض میں کنگ سعود یونیورسٹی میں ’سی فور آئی سلیوشن پر ہونے والی دوسری بین الاقوامی کانفرنس‘ کی افتتاحی تقریب میں شرکت کی۔
یہ کانفرنس سعودی وزارت داخلہ کی جانب سے منعقد کی گئی جس کا مرکزی خیال ’دہشت گردی کے خلاف اتحاد: حکمت عملی اور صلاحیتیں‘ رکھا گیا تھا۔
دورہ سعودی عرب کے دوران آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے بھی ملاقات کی۔
آرمی چیف کے مذکورہ دورے کے حوالے سے سرکاری موقف سامنے نہیں آیا ہے، جیسا کہ بظاہر اس دورے کو خفیہ رکھا جارہا ہے، تاہم عرب نیوز کی جانب سے اس دورے کے دوران آرمی چیف اور سعودی ولی عہد کی تصاویر شائع کی گئیں۔
عرب نیوز کے مطابق سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے آرمی چیف سے پیر کے روز ریاض میں ملاقات کی تھی۔
اس کے علاوہ آرمی چیف نے سعودی عرب کی گراؤنڈ فورسز کے کمانڈر لیفٹننٹ جنرل شہزادہ فہد بن ترکی بن عبدالعزیز سے ملاقات کے دوران دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا۔
یہ رپورٹ 18 اکتوبر 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی
تبصرے (1) بند ہیں