• KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am
  • KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am

نواز شریف، کیپٹن صفدر کی تقریر کا نوٹس لیں: عاصمہ جہانگیر

شائع October 11, 2017

ماہر قانون عاصمہ جہانگیر نے کیپٹن (ر) محمد صفدر کی قومی اسمبلی میں کی گئی حالیہ تقریر کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے اس پر ان کے سسر اور سابق وزیراعظم نواز شریف سے نوٹس لینے کا مطالبہ کردیا۔

ڈان نیوز کے پروگرام 'نیوز وائز' میں گفتگو کرتے ہوئے عاصمہ جہانگیر کا کہنا تھا کہ کیپٹن (ر) صفدر کی تقریر 'انتہائی تعصبانہ' تھی اور ایسا جارحانہ رویہ شاید ہی قومی اسمبلی میں اس سے قبل دیکھنے میں آیا ہو۔

انھوں نے کہا کہ 'وہ لوگ جنہیں ہم شدت پسند سمجھتے ہیں ان کے منہ سے تو ہم ایسے الفاظ سنتے ہیں، مگر ایک رکن قومی اسمبلی ہوکر ایسی تقریر کرنا بہت ہی حیرت انگیز بات ہے'۔

ان کا کہنا تھا، 'میں سمجھتی ہوں کہ کیپٹن (ر) صفدر نے آگ لگانے اور اکسانے کی کوشش کی، لہذا ایوان کے اندر بات کرتے ہوئے تھورا سا لحاظ رکھنا چاہیے'۔

عاصمہ جہانگیر نے تمام سیاسی جماعتوں پر زور دیتے ہوئے کہا کہ انہیں اس کی سخت الفاظ میں مذمت کرنی چاہیے اور ساتھ ہی تشویش کا اظہار کیا کہ اس قسم کے واقعات پر اب سول سوسائٹی بھی مذمت نہیں کرتی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ 'دنیا میں کہیں بھی کوئی بھی اپنی اقلیتوں سے متعلق اس قسم کی بات کر ہی نہیں سکتا اور اگر ہم نے آج اس کے خلاف آواز نہ اٹھائی تو ایسے لوگ اسمبلیوں سے باہر اکثریت میں سامنے آنا شروع ہوجائیں گے'۔

خیال رہے کہ گذشتہ روز سابق وزیراعظم نواز شریف کے داماد کیپٹن (ر) صفدر نے قومی اسمبلی میں اپنی تقریر کے دوران احمدی برادری کو ملک کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے فوج میں ان کی بھرتیوں پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

ایوان میں اپنی تقریر کے دوران کیپٹن (ر) صفدر نے یہ بھی کہا کہ قائداعظم یونیورسٹی میں ڈاکٹر عبدالسلام سے منسوب فزکس ڈپارٹمنٹ کا نام تبدیل نہ کیا گیا تو وہ اس پر احتجاج کریں گے۔

انھوں نے عدالیہ کو بھی نشانہ بنایا اور کہا کہ عدالتوں میں بیٹھے لوگوں سے بھی ختمِ نبوت کے سرٹیفیکیٹ لیے جائیں۔

تبصرے (1) بند ہیں

SHARMINDA Oct 11, 2017 10:30am
Number scoring. Desperately needed to gain voters sympathy against anticipated NAB verdict.

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024