ہسپانیہ کی تقسیم کے خلاف مظاہرین سڑکوں پر
یورپ کا اہم ملک اسپین تقسیم کی ذد میں ہے جہاں گزشتہ ہفتے کیٹلونیا کی علیحدگی کے لیے ریفرنڈم بھی کیا گیا، علیحدگی پسندوں کی جانب سے کیے گئے ریفرنڈم میں بھرپور حصہ لیا گیا لیکن اسپین کی حکومت نے اس ریفرنڈم کو ماننے سے انکار کیا اور اب عوام نے بھی اسپین کے اتحاد کے لیے مظاہرے شروع کردیے ہیں۔
ہسپانوی پولیس نے ریفرنڈم کو ناکام بنانے کے لیے پولیس اسٹیشنوں میں چھاپے مارے اور اسکولوں کو بند کرنے کی کوشش کی۔
اسپین سے آزادی کے لیے کیٹلونیا کی جانب سے کرائے جانے والے ریفرنڈم کے دوران پولیس کی جانب سے لاٹھی چارج کے نتیجے میں 337 سے زائد افراد زخمی ہوگئے تھے۔
کیٹلونیا حکومت کے ترجمان کا کہنا تھا کہ آزادی کے حق میں ووٹ دینے کے خواہش مند افراد پر اسپین کی پولیس نے لاٹھی چارج کردیا جس کے نتیجے میں 337 افراد زخمی ہوگئے، جن میں سے کئی کی حالت تشویش ناک ہے۔
ہسپانیہ کی تقسیم کے لیے ریفرنڈم کے ایک ہفتے بعد میڈرڈ، بارسلونا، ویلنشیا سمیت دیگر شہروں میں ہزاروں کی تعداد میں بچے، جوان، بزرگ اور خواتین سڑکوں پر نکل آئے اور ہسپانوی پرچم تھام کر ملکی اتحاد کے حق میں مظاہرہ کیا اور تقسیم کو مسترد کردیا۔
ہسپانوی عوام نے مظاہروں کے دوران علیحدگی چاہنے والے افراد اور رہنماؤں سے مذاکرات پر زور دیا اور مختلف انداز میں مذاکرات کی ترغیب دی۔
اسپین کی عمارتوں اور مرکزی شاہراہوں کو ملکی پرچموں سے سجایا گیا تھا۔