• KHI: Maghrib 7:01pm Isha 8:22pm
  • LHR: Maghrib 6:41pm Isha 8:09pm
  • ISB: Maghrib 6:49pm Isha 8:21pm
  • KHI: Maghrib 7:01pm Isha 8:22pm
  • LHR: Maghrib 6:41pm Isha 8:09pm
  • ISB: Maghrib 6:49pm Isha 8:21pm

سانحہ ماڈل ٹاؤن رپورٹ:پنجاب حکومت کے وکیل کو مزید دلائل دینے کی ہدایت

شائع October 2, 2017

لاہور ہائی کورٹ نے سانحہ ماڈل ٹاؤن سے متعلق درخواستوں پر سماعت کل تک ملتوی کرتے ہوئے انٹرا کورٹ اپیل پر پنجاب حکومت کے وکیل کو مزید دلائل دینے کی ہدایت کردی۔

جسٹس عابد عزیز شیخ کی سربراہی میں ہائی کورٹ کے فل بینچ نے پنجاب حکومت کی انٹرا کورٹ اپیل سمیت متعدد درخواستوں پر سماعت کی۔

پنجاب حکومت کی انٹرا کورٹ اپیل پر خواجہ حارث ایڈووکیٹ نے دلائل دینے شروع کیے تو عوامی تحریک کے وکیل بیرسٹر علی ظفر ایڈووکیٹ اور اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا کہ خواجہ حارث نجی وکیل ہیں جو سرکاری سطح پر دلائل نہیں دے سکتے۔

ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ اپنے فیصلے میں حکومت کی جانب سے نجی وکیل کے دلائل دینے پر پابندی لگا چکی ہے، ایسے میں ایڈووکیٹ جنرل آفس نجی وکیل کی کیسے خدمات لے سکتا ہے۔

عوامی تحریک کے وکیل نے کہا کہ ایڈووکیٹ جنرل آفس لکھ کر دے کہ آفس میں کوئی بھی سرکاری وکیل اس قابل نہیں۔

خواجہ حارث نے کہا کہ معاملہ سیکریٹری قانون کے پاس زیر التواء ہے۔

مزید پڑھیں: ماڈل ٹاؤن کیس: لاہور ہائیکورٹ بینچ کی سماعت سےمعذرت،نیا فل بینچ تشکیل

عدالت نے خواجہ حارث ایڈووکیٹ کو مشروط طور پر دلائل دینے کی اجازت دے دی اور انہیں سیکریٹری قانون سے باقاعدہ منظوری کا حکمنامہ جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ قانونی منظوری سامنے نہ آئی تو خواجہ حارث کو دلائل دینے سے روک دیں گے۔

خواجہ حارث نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ سنگل بینچ نے حکومتی موقف پوری طرح نہیں سنا اور یکطرفہ فیصلہ دیا، انکوائری رپورٹ کے متعلق درخواستیں فل بینچ میں زیر التوا ہیں جن پر سنگل بینچ فیصلہ نہیں کر سکتا۔

انہوں نے کہا کہ عدالتی کمیشن کی تشکیل کے خلاف بھی درخواستیں فل بینچ کے پاس زیر سماعت ہیں، سنگل بینچ نے جلد بازی میں قانونی تقاضوں کے برعکس فیصلہ دیا، جوڈیشل انکوائری حکومت حقائق جاننے کے لیے کراتی ہے تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات کو روکا جاسکے۔

ان کا کہنا تھا کہ سنگل رکنی بینچ نے حکومت کا موقف سننے کے لیے نوٹس بھی جاری نہیں کیا، معلوم نہیں سنگل بینچ کو فیصلہ جاری کرنے کی کیا جلدی تھی۔

خواجہ حارث نے عدالت سے استدعا کی کہ عدالت انٹرا کورٹ اپیل منظور کرتے ہوئے سنگل بینچ کے فیصلے کو کالعدم قرار دے۔

فل بینچ نے خواجہ حارث ایڈووکیٹ کو مزید دلائل دینے کی ہدایت دیتے ہوئے مزید سماعت منگل تک ملتوی کردی۔

فل بینچ نے عوامی تحریک کی استغاثہ سے متعلق انسداد دہشت گردی کے فیصلے کے خلاف درخواست چیف جسٹس کو بھجوا دی۔

درخواست میں عوامی تحریک کے وکیل رائے بشیر ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ استغاثہ کیس میں عدالت نے نواز شریف، شہباز شریف، خواجہ سعد رفیق سمیت دیگر نامزد افراد کو طلب نہیں کیا، استغاثہ کیس میں 56 سے زائد گواہان کی شہادتیں ریکارڈ کروائی جا چکی ہیں، جبکہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی فوٹیج سمیت اہم دستاویزات بھی پیش کی جاچکی ہیں۔

رائے بشیر نے عدالت سے استدعا کی کہ عدالت اس کیس کو فل بینچ سے الگ کردے، جس پر عدالت نے دوسرے بینچ کو سماعت کے لیے مقرر کرنے کیلئے استغاثہ کیس کی فائل ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کو بھجوا دی۔

کارٹون

کارٹون : 29 اپریل 2025
کارٹون : 28 اپریل 2025