• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

پاکستان'دہشت گردی برآمد کرنے کی فیکٹری ہے'، سشما سوراج کے الزامات

شائع September 24, 2017
بھارتی وزیرخارجہ سشما سوراج نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کیا—فوٹو:اے ایف پی
بھارتی وزیرخارجہ سشما سوراج نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کیا—فوٹو:اے ایف پی

بھارت کی وزیرخارجہ سشما سوراج نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 72 ویں سالانہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان نے دنیا کو 'دہشت گرد' دیے ہیں جبکہ بھارت نے اعلیٰ پایے کے ڈاکٹر اور انجینئرز دیے ہیں۔

جنرل اسمبلی میں خطاب کے دوران سشما سوراج کا کہنا تھا کہ 'کیوں آج دنیا میں بھارت کو آئی ٹی کے سپر پاور اور پاکستان کو دہشت گردوں کی برآمد کے حوالے سے جانا جاتا ہے؟'۔

انھوں نے پاکستان کو مخاطب کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ 'ہم نے اسکالرز، ڈاکٹرز اور انجینیئرز پیداکیے اور آپ نے کیا پیدا کیا؟ آپ نے دہشت گرد بنائے ہیں'۔

یاد رہے کہ بھارتی وزیراعظم نردیندر مودی نے گزشتہ سال ستمبر 2016 میں اڑی میں فوج کے بیس پر حملے کے نتیجے میں 19 بھارتی فوجیوں کی ہلاکت کے بعد پاکستان کو دنیا بھر میں سفارتی طور پر تنہا کرنے کا اعلان کیا تھا۔

بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے اڑی حملے کے محض چند گھنٹوں میں پاکستان کو دہشت گرد ریاست قرار دیتے ہوئے پاکستان کواس حملے کا ذمہ دار قرار دیا تھا جبکہ پاکستان نے تمام الزامات کو مسترد کردیا تھا۔

سشما سوراج نے گزشتہ سال اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ اب وقت آگیا ہے کہ دہشت گردی کو پیدا کرنے والی ریاست کی شناخت کی جائے اور اگر وہ دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ میں شامل نہیں ہوتی تو اس کو تنہا کیا جائے۔

پاک-چین اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبے کو سبوتاژ کرنے کے لیے کوششوں میں بھارت کے ملوث ہونے کے دعوے بھی کیے گئے تھے۔

بھارتی وزیرخارجہ نے اپنے خطاب میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی تقریر کا بھی جواب دیا جنھوں نے اپنے خطاب میں بھارت کو کشمیر میں 'فوج کشی' اور مظالم کا ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔

بھارت کو مقبوضہ کشمیر میں ’وسیع پیمانے پر بلا امتیاز کارروائی‘ کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے ان مظالم کی بین الاقوامی تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔

پاکستانی وزیراعظم نے کہا تھا کہ 'بھارت کی جانب سے کشمیرکی آزادی کی تحریک کو دبانے کےلیے وادی میں 7 لاکھ فوج کی تعیناتی حالیہ تاریخ میں بیرونی فوج کے قبضے کی بدترین مثال ہے'۔

مزید پڑھیں:پاکستان، افغان جنگ میں ’قربانی کا بکرا‘ نہیں بنے گا: وزیراعظم

ان کا کہنا تھا کہ 'پاکستان کی جانب سے تحمل کا مظاہرہ کیا جاتا رہا ہے لیکن اگر بھارت لائن آف کنٹرول کے پار مہم جوئی یا پاکستان کے خلاف محدود جنگ کے نظریے پر عمل کرتا ہے تو اس کا بھرپور جواب دیا جائے گا'۔

شاہد خاقان عباسی نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریز سے ملاقات میں بھارت کی جنگ بندی کی خلاف ورزی سے آگاہ کیا تھا اور بھارتی فوج کی جانب سے ورکنگ باؤنڈری میں 6 پاکستانی شہریوں کے جاں بحق ہونے اور 20 زخمیوں کے حوالے سے بھی آگاہ کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:ایل اوسی: بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ، لڑکی جاں بحق

انھوں نے انتونیو گوتریز کو کشمیر میں بھارتی مظالم پر مشتمل ڈوزیئر بھی حوالے کیا تھا۔

خیال رہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان حالات کشیدہ ہیں اور اہم وجہ کشمیر کا مسئلہ ہے۔

بھارت، پاکستان پر کشمیر میں انتہاپسندوں کی تربیت اور اسلحہ فراہم کرنے کا الزام عائد کرتا ہے جبکہ پاکستان نے اس دعوے کو مسترد کردیا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024