بچوں کے روشن مستقبل کا آسان نسخہ
آپ اپنے بچوں کو زندگی میں کامیاب بنانا چاہتے ہیں؟ تو کبھی بھی ان کے سامنے گھر کے کاموں کو مشکل سمجھ کر نہ چھوڑیں۔
یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
میساچوسٹس انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ 15 ماہ کے بچے بھی اپنے والدین کے رویوں کو اپنانے لگتے ہیں اور ان کے مشکل کاموں سے جان چھڑانے کی عادات کو اپنی شخصیت کا حصہ بنالیتے ہیں۔
اس کے مقابلے میں وہ والدین جو ناکامی کے باوجود اپنے کام کو مکمل کرنے کی کوشش جاری رکھتے ہیں، ان کے بچے بھی بالغ ہونے کے بعد مشکل کاموں میں تسلسل کا مظاہرہ کرتے ہیں۔
اس سے پہلے سائنسدان یہ بتانے سے قاصر تھے کہ آخر اسکول جانے والے بچے کس طرح اپنی ابتدائی ناکامیوں پر قابو پاکر بڑے ہوکر زندگی میں کامیاب ہوجاتے ہیں۔
تحقیق کے مطابق ننھے فرشتے بھی اپنے والدین سے مختلف چیزوں کے حوالے سے رویوں کو اختیار کرنا سیکھتے ہیں۔
محققین کا کہنا تھا کہ نتائج سے ثابت ہوتا ہے کہ بالغ افراد اور ذرا بڑے بچوں میں کسی کام کے لیے عزم کو برقرار رکھنا شخصی عادت نہیں بلکہ اس کی جڑیں سماجی تناظر میں چھپی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ بچوں کے مستقبل کے رویوں کا انحصار اپنے والدین کے طریقہ کار پر ہوتا ہے جس کی نقل وہ لاشعوری طور پر ہر عمر میں کرنا جاری رکھتے ہیں۔
(اس تحقیق کے نتائج جریدے جرنل سائنس میں شائع ہوئے)