وہ ایکشن فلمیں جو بار بار دیکھنے پر مجبور کردیں
فلمیں دیکھنا تو سب کو پسند ہے مگر ناظرین کی بڑی تعداد فلموں میں ایکشن مناظر دیکھنے کی خواہشمند ہوتی ہے چاہے وہ اچھے ہوں یا برے مگر اس کے بغیر چین نہیں آتا۔
یہی وجہ ہے کہ دنیا میں ہر جگہ ایکشن فلموں کی تیاری کو زیادہ ترجیح دی جاتی ہے مگر اس معاملے میں بلاشبہ ہولی وڈ ہی سب سے آگے ہے، تاہم چین اور جاپان بھی کسی سے پیچھے نہیں۔
اگر بات ہو ہر وقت کی بہترین ایکشن فلموں کی، تو اس کی فہرست ہر ایک کے لیے الگ ہوسکتی ہے۔
تاہم ٹیلی گراف نے کچھ عرصہ قبل ہر دور کی بہترین ایکشن فلموں کی ایک فہرست مرتب کی تھی، جو ہوسکتا ہے آپ کی بھی پسندیدہ ہوں۔
اسپیڈ
کیانو ریووز اور ساندرا بلوک جیسے اسٹارز کی یہ فلم ایک ایسی بس کے گرد گھومتی ہے جو اُس صورت میں دھماکے سے پھٹ جائے گی جب اس کی رفتار 50 میل فی گھنٹہ سے کم ہو۔ تیز رفتار بس کے اس تھرلر سفر کو دیکھنے والوں نے بھی خوب پسند کیا، اسے ریلیز ہوئے 21 سال کا عرصہ ہوچکا ہے مگر اب بھی اس کی مقبولیت میں کوئی کمی نہیں آئی بلکہ اب بھی یہ بالکل نئی ہی محسوس ہوتی ہے۔
کراﺅچنگ ٹائیگر، ہیڈن ڈریگون
ایک چوری ہونے والی تلوار کی تلاش میں دو جنگجو اور ایک مفرور شخص کی یہ رومانوی مارشل آرٹ کلاسیک فلم دیکھنے والوں پر سحر طاری کرنے میں کامیاب رہی۔ چو یون فیٹ اور مچل یوہاز کے کشش ثقل کو شکست دینے کی غرض سے کیے جانے والے اسٹنٹس اور لڑائیوں نے اسے آل ٹائم فیورٹ ایکشن فلموں کی فہرست میں شامل کرلیا۔
اکیرہ
اکیرہ 1988 میں ریلیز ہونے والی ایک جاپانی انیمیٹڈ سائنس فکشن ایکشن فلم تھی جس میں 2019 کے ٹوکیو کی زندگی کے خیال کو پیش کیا گیا تھا۔ یہ معیار میں کسی موجودہ عہد کی ہولی وڈ بلاک بسٹر فلموں سے کم نہیں جس کی شاندار اینیمیشن اُس دور کے دیکھنے والوں کے لیے حیران کن تھے، جس میں ایک بائیکر گینگ ٹوکیو میں قیامت جیسی صورتحال کے بعد کے حالات کو سامنے لاتا ہے۔
اے بیٹر ٹومارو
1986 کی یہ فلم ایک اصلاح پسند سابق گینگسٹر کی کہانی ہے جو اپنے پولیس افسر بھائی سے مفاہمت تو کرلیتا ہے مگر اس کے لیے اپنے پرانے گینگ سے تعلق توڑنا مشکل تر ہوجاتا ہے۔ جان وو جیسے ایکشن فلموں کے لیے معروف ڈائریکٹر نے اس کی ہدایات دی تھیں اور یہ ان کی ایسی بہترین فلم ہے جس کے اثرات دی میٹرکس سے لے کر متعدد فلموں میں نظر آئے۔
ڈائی ہارڈ
اس فلم کے بارے میں کچھ بتانے کی ضرورت نہیں، ایکشن فلموں کے شوقین افراد میں سے کون ہوگا جس نے بروس ولز کی اس فلم بلکہ اس کے باقی حصوں کو نہ دیکھا ہو؟ ایک ہیرو، دہشت گرد اور ایک پلازہ سب نے مل کر اسے ایکشن کے متوالوں کے لیے دلپسند بنا دیا تھا اور یہ اس فہرست میں پانچویں نمبر پر ہے۔
میڈ میکس : فیوری روڈ
فیوری روڈ اگر آپ نے دیکھی ہو تو فلم کی کہانی تو کچھ نہیں ہے، بس تعاقب ہی تعاقب ہے مگر انتہائی تیز رفتار بہترین ایکشن مناظر اور اسٹنٹس نے اسے خاص بنا دیا ہے۔ فلم کے ہیرو اور ہیروئین دونوں کو ہی ڈائریکٹر نے اس انداز سے پیش کیا ہے کہ وہ حالیہ برسوں کے سب سے سخت جان اور مزاحمت کرنے والے ایکشن ہیروز کے روپ میں سامنے آئے ہیں۔
نارتھ بائی بارتھ ویسٹ
ڈائریکٹر الفریڈ ہچکاک اپنی پراسرار فلموں کے لیے زیادہ مشہور ہیں مگر یہ فلم تجسس کے ساتھ ساتھ ایکشن سے بھی بھرپور ہے جس میں نیویارک کے ایک بے بس ایڈورٹائزنگ ایگزیکٹو کو غیر ملکی جاسوس غلطی سے حکومتی ایجنٹ سمجھ لیتے ہیں اور پھر اس کا ملک بھر میں تعاقب ہوتا ہے جس دوران وہ اپنی بقاء کی جنگ لڑتا ہے، اس فلم کا ایکشن، رومان اور کامیڈی کا آج بھی کوئی جواب نہیں۔
ریڈرز آف دی لوسٹ آرک
اسٹیون سپیلبرگ کی ڈائریکشن میں بننے والی انڈیانا جونز سیریز کی یہ فلم ہر دور کی بلاک بسٹر فلموں میں سے ایک ہے۔ ہیریسن فورڈ نے انڈیانا جونز کے روپ میں اپنی بہادری اور آثار قدیمہ کی تلاش کے لیے ہر طرح کی مشکلات سے گزر کر ناظرین کا دل جیت لیا۔ گمشدہ نوادرات کی تلاش میں نازیوں سے مقابلے کے مناظر اب بھی لوگوں کے ذہنوں میں زندہ ہیں۔
سیون سیمورائی
یہ ایک جاپانی فلم ہے جس میں ایک پسماندہ گاﺅں ڈاکوﺅں کے حملے کی زد میں آجاتا ہے جس کو بچانے کے لیے سات ملازمت سے محروم سمورائی جنگجوﺅں کی مدد لی جاتی ہے۔ اگر آپ اس فلم کو دیکھتے ہیں تو اس کا اختتام ذہن سے چپک کر رہ جاتا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اسٹار وارز اور انڈیانا جونز جیسی فلموں کے پروڈیوسر اور ڈائریکٹر جارج لیوکاس کی یہ سب سے پسندیدہ فلم ہے۔
ٹرمینیٹر ٹو : ججمنٹ ڈے
ڈائریکٹر جیمز کیمرون کی اس فلم کو کس نے نہیں دیکھا؟ اس کے اسٹنٹٹس، ویژول ایفیکٹس، کہانی غرض ہر شعبہ ہی اپنے وقت سے آگے اور لوگوں کو کرسیوں سے اچھلنے پر مجبور کردینے کے لیے کافی تھا۔ آرنلڈ شوازینگر اس فلم میں سائی بورگ کی شکل میں مستقبل سے ایک بچے کو بچانے کے لیے آتے ہیں جس کا حریف ہوش اڑا دینے والا ہوتا ہے۔ اس فلم کو اب کلاسیک کا درجہ حاصل ہے اور یہ اس فہرست کی نمبرون فلم ہے۔
دی بورن سپریمیسی
اگر آپ نے بورن سیریز کو دیکھا ہے تو اس بات کو ماننے سے انکار نہیں کرسکتے کہ اس سیریز کی یہ سب سے بہترین فلم ہے، جس کا ایکشن بہترین ہے جس میں کوئی بھی چیز احمقانہ نہیں بلکہ انتہائی ذہانت سے بنی نظر آتی ہے۔ میٹ ڈیمن کی کردار نگاری نے اس فلم کو کلاسیک کا درجہ دلایا۔
ایکس مین 2
یہ بھی اس فلم سیریز کی سب سے بہترین فلم ہے جس میں حیران کن طاقتیں رکھنے والے سپر ہیروز اکھٹے ہوتے ہیں تاکہ اُس قاتل کو ڈھونڈ سکیں جو صدر کی زندگی ختم کرنا چاہتا ہے۔
فاسٹ فائیو
اس فلم میں طویل عرصے بعد ون ڈیزل کی واپسی ہوئی اور انہوں نے ڈومینک ٹوریٹو کے کردار کو ادا کیا جبکہ ڈیوائنس جونسن المعروف دی راک کی بھی اس سیریز میں انٹری ہوئی، اپنے ایکشن سیکوئنس کے لحاظ سے یہ اس سیریز کی سب سے بہترین فلم قرار دی جاسکتی ہے۔
کرانک
ایک پیشہ ور قاتل کو جب علم ہوتا ہے کہ اس کے مخالف نے ایک زہر اس کے جسم میں داخل کردیا ہے جو اُس وقت اس کی زندگی ختم کردے گا جب دل کی دھڑکن سست ہوجائے گی تو وہ اپنی زندگی بچانے کے لیے بجلی کے جھٹکے کھاتا ہے اور اتنی تیزرفتاری سے حرکت میں آتا ہے کہ ناظرین دنگ رہ جاتے ہیں۔
گریویٹی
ویسے یہ روایتی ایکشن فلم تو نہیں مگر آپ کو یہ نظر انداز نہیں کرنا چاہیے کہ اس میں بالائی خلاء میں ایسے حالات کو دکھایا گیا ہے جب جسمانی طور پر خلاء باز مشکل کا شکار ہوتا ہے اور وہ اس سے نکلنے کے لیے جی توڑ کوشش کرتے ہیں۔
جان وک
یہ فلم ایک ایسے سابق قاتل کے گرد گھومتی ہے جو اپنی ریٹائرمنٹ ختم کرکے ان گینگسٹرز سے نمٹنے کا فیصلہ کرتا ہے جو اس کا سب کچھ چھین لینا چاہتے ہیں۔ اس فلم سے میٹرکس سے شہرت حاصل کرنے والے اداکار Keanu Reeves کے کیرئیر کو ایک نئی زندگی ملی جس کا دوسرا حصہ بھی سامنے آچکا ہے جبکہ تیسرے پر کام جاری ہے۔
ایج آف ٹومارو(edge of tomorrow)
آپ کو ٹام کروز پسند ہوں یا نہ ہو مگر ان کی فلم 'ایج آف ٹومارو' آپ کے معیار پر ضرور پورا اترے گی، یہ ہمارا نہیں فلمی ناقدین کا کہنا ہے۔فلم کے پہلے حصے میں ٹام کروز نے ایک ایسے بزدل فوجی افسر کا کردار ادا کیا ہے جو لوگوں کو فوج میں شامل ہونے اور خلائی عفریتوں سے مقابلے کے لیے قائل کرنے کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ اس حصے میں ان کا کردار بہترین رہا، جبکہ آخری حصے میں وہ ایک بزدل سے بہادر شخص میں تبدیل ہوتے نظرآتے ہیں، جو ایک ہیرو کی طرح لڑتا ہے۔
اونگ بک دی تھائی وارئیر
جب ایک گاؤں سے ایک مقدس مجسمے کا سر چرا لیا جاتا ہے تو مارشل آرٹ کا ماہر ایک نوجوان اس کی واپسی کا بیڑہ اٹھاتا ہے اور شہر جاکر انڈر ورلڈ کے لوگوں سے نمٹتا ہے، مارشل آرٹ فلموں کے شوقین افراد کے لیے یہ فلم کسی تحفے سے کم نہیں۔
کل بل (دونوں پارٹ)
ڈائریکٹر کوئنٹن تارانٹینو کی یہ دونوں فلمیں ایکشن کے لحاظ سے شاہکار قرار دی جاسکتی ہیں، جس میں ایک ایسی دلہن کی جدوجہد دکھائی گئی ہے جو چار سال بعد کوما سے جاگتی ہے، اس کی کوکھ میں جو بچہ ہوتا ہے وہ غائب ہوچکا ہوتا ہے، جس کے بعد وہ قاتلوں کی اُس ٹیم سے انتقام لینے نکلتی ہے، جس کا وہ کبھی حصہ تھی۔
تبصرے (4) بند ہیں