• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

ایم کیو ایم نے این ایف سی ایوارڈ کا آئینی ترمیمی بل پیش کردیا

شائع September 19, 2017

متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) نے قومی اسمبلی میں نیشنل فنانس کمیشن (این ایف سی) ایوارڈ کی تقسیم کو ضلعوں کی بیناد پر آبادی کے تناسب سے کرنے کے لیے آئینی ترمیمی بل پیش کردیا۔

ڈپٹی اسپیکرمرتضیٰ جاویدعباسی کی صدارت میں قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا جہاں ایم کیوایم کی کشورزہرا نے مجموعہ تعزیزات 1860 اور 1998 میں مزید ترمیم کرنے کا بل فوجداری قانون ترمیمی بل 2014 پیش کیا جس کی شق وارمنظوری دی گئی۔

ایم کیو ایم نے آئین کے آرٹیکل 160 میں ترمیم کا بل پیش کیا جس میں تجویزدی گئی ہے کہ این ایف سی کے تحت صوبوں کوملنے والی رقم آبادی کے تناسب سے اضلاع میں تقسیم کی جائے۔

وفاقی وزیرشیخ آفتاب نے پہلےاس بل کی مخالفت کی تاہم کچھ دیربعد حمایت کردی۔

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رکن نوید قمرنے بل کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ این ایف سی رقم کی تقسیم صوبوں کی صوابدید ہے۔

قومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب شیرپاؤ نے کہا کہ بل وفاق کوکمزورکرنے کے مترادف ہے۔

ڈپٹی اسپیکر نے بل کو قومی اسمبلی کی متعلقہ کمیٹی کے سپرد کر دیا۔

ایم کیو ایم کی کشور زہرا کا اعلیٰ عدالتوں کے بنچزکوضلعی ہیڈ کوارٹرزتک وسعت دینے کا ترمیمی بل 2017 بھی متعلقہ قائمہ کمیٹی کوبھجوادیا گیا۔

قومی اسمبلی میں ایم کیوایم کی ڈاکٹرفوزیہ حمید کی ملک میں نئے چھوٹے ڈیم تعمیرکرنے کی قرارداد حکومتی حمایت پرمنظورکرلی گئی۔

وفاقی وزیر شیخ آفتاب نے کہا کہ ملک میں نئے چھوٹے ڈیم بننا ضروری ہے اس تجویزکی حمایت کرتے ہیں۔

شکیلہ لقمان کی وفاقی سرکاری ملازمین کی تعلیمی انکریمنٹس بحال کرنے کی قرارداد بھی حکومت کے مخالفت نہ کرنے پر منظورکرلی گئی۔

حبیب بینک کی امریکا میں بندش پر نوٹس

حبیب بینک لمیٹڈ (ایچ بی ایل) اور یونائیٹڈ بینک لمیٹڈ (یوبی ایل) کی امریکا میں قائم برانچوں کی بندش کے معاملہ پرتوجہ دلاؤنوٹس کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری خزانہ رانا افضل نے بتایا کہ دنیا بھرمیں 142 برانچیں کام کر رہی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بیرون ممالک قائم بینک وہاں کے قوانین پرعمل کے مجازہیں۔

حکمران جماعت کے رکن نے کہا کہ منی لانڈرنگ کا معاملہ نہیں ہے بلکہ حبیب بینک اپنے معاملات کو درست نہیں کرسکا تھا جس پر بینک کو 225 ملین ڈالرکا جرمانہ کیا گیا ہے۔

انھوں نے قومی اسمبلی کو آگاہ کیا کہ اسٹیٹ بینک نے معاملے پرکمیٹی قائم کردی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024