• KHI: Zuhr 12:20pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:51am Asr 3:22pm
  • ISB: Zuhr 11:56am Asr 3:22pm
  • KHI: Zuhr 12:20pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:51am Asr 3:22pm
  • ISB: Zuhr 11:56am Asr 3:22pm

اسٹیٹ بینک نے بینک آف چائنا کو کاروبار کی اجازت دے دی

شائع September 18, 2017

اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے بینک آف چائنا لمیٹڈ کو پاکستان میں بینکاری کاروبار شروع کرنے کی اجازت دے دی۔

پاکستان کے مرکزی بینک کی جانب سے جاری اعلامیے میں بینک آف چائنا لمیٹڈ کو بینکاری کاروبار شروع کرنے کی اجازت دینے پر خوشی کا اظہار کیا گیا ہے۔

بینک آف چائنا نے پاکستان میں بینکاری کاروبار شروع کرنے کے لیے درکار اسٹیٹ بینک کے اہم ضوابط اور آپریشنل تقاضوں کو پورا کیا ہے۔

یاد رہے کہ اسٹیٹ بینک نے رواں سال مئی میں بینک آف چائنا کو بینکاری لائسنس جاری کیا تھا۔

بینک آف چائنا چین کی حکومت کے سرمایہ کاری بازو چائنا سینٹرل ہوئی جن کا ایک ذیلی ادارہ ہے اوراول سطح (Tier-1) سرمائے اور مجموعی اثاثوں کے لحاظ سے بینک آف چائنا دنیا کا چوتھا اور پانچواں بڑا بینک ہے۔

بینک آف چائنا شنگھائی اسٹاک ایکس چینج اور ہانگ کانگ اسٹاک ایکس چینج میں لسٹڈ ہے۔

عالمی سطح پر بینک آف چائنا کا کاروبار دنیا کے 50 ممالک میں پھیلا ہوا ہے جس میں سے 19 چین کے ون بیلٹ ون روڈ منصوبے میں شامل ہیں۔

خیال رہے کہ بینک آف چائنا پاکستان میں کاروبار کرنے والا چین کا دوسرا بینک ہے۔

بینک آف چائنا اپنے تجربے اور عالمی ٹیکنالوجی پلیٹ فارم کے ذریعے پاکستان میں پاک-چین اقتصادی راہداری (سی پیک) سے متعلق منصوبوں کی مالی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے اسپیشلائزڈ بینکاری خدمات فراہم کرنے کا خواہاں ہے۔

کارٹون

کارٹون : 27 نومبر 2024
کارٹون : 26 نومبر 2024