• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm

’پی آئی اے کا گمشدہ طیارہ جرمنی میں موجود‘

شائع September 13, 2017

وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد نے دعویٰ کیا ہے کہ قومی ایئر لائن (پی آئی اے) کے سابق قائم مقام چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) برنڈ ہلڈن برانڈ پاکستان چھوڑ کر واپس اپنے آبائی ملک جرمنی جاتے ہوئے پی آئی اے کا طیارہ بھی ساتھ لے گئے تھے۔

سینیٹ اجلاس کے دوران متحدہ قومی مومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے سینیٹر طاہر حسین مشہدی کا کہنا تھا کہ انہیں یہ معلوم ہوا ہے کہ پی آئی اے کا بوئنگ طیارہ لاپتہ ہے۔

اس معاملے کی تصدیق کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ پی آئی اے کے اس ہوائی جہاز کی گمشدگی کے معاملے کی تحقیقات کے لیے کمیٹی قائم کی تھی جو اب تک اس کا سراغ لگانے میں کامیاب نہیں ہوئی۔

مزید پڑھیں: پی آئی اے پریمیئر سروس سے ضرورت کا سامان ’چوری‘

اس حوالے سے ڈان نے قومی ایئر لائن کے ترجمان مشہود تاجوار سے رابطہ کیا تو انہوں نے بتایا کہ یہ بوئنگ طیارہ نہیں ہے بلکہ یہ A-310 ایئربس ہے جو اس وقت جرمنی میں موجود ہے۔

پی آئی اے کے ترجمان نے بتایا کہ اس طیارے کو ایک برطانوی کمپنی نے یورپ کے جنوبی ملک مالٹا میں فلم بندی کی غرض سے استعمال کرنے کے لیے کرائے پر لیا تھا جو اب واپس جرمنی پہنچ چکا ہے۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ یہ طیارہ 30 برس پرانا ہے اور اس نے اپنی مدت پوری کر لی ہے جسے پہلے ہی گراؤنڈ کیا جاچکا ہے۔

مشہود تاجوار نے بتایا کہ اس طیارے کو واپس پاکستان لانے کے بہت زیادہ اخراجات کی ضرورت ہوگی لہٰذا انتظامیہ نے اس طیارے کو ’اسکریپ‘ کی شکل میں بیچنے کے لیے ٹینڈرز جاری کر دیے۔

یہ بھی پڑھیں: پی آئی اے بمقابلہ خلیجی ایئرلائنز، 'حکومت کو میدان میں آنا ہوگا'

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے پی آئی اے طیارہ گمشدگی کی تحقیقات کی لیکن اس تفتیش کے نتائج قومی ایئر لائن کو نہیں دکھائے گئے۔

خیال رہے کہ کرپشن کے مختلف الزامات کی وجہ سے پی آئی اے کے سابق قائم مقام سی ای او برنڈ ہلڈن برانڈ کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں شامل کر لیا گیا تھا۔

برنڈ ہلڈن برانڈ ابتداء میں چھٹی پر اپنے آبائی ملک جرمنی گئے تھے جس کے بعد انہیں ان کے عہدے سے برطرف کر دیا گیا تھا۔


یہ خبر 13 ستمبر 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (2) بند ہیں

Shahid SATTAR Sep 13, 2017 06:00pm
Hope he gave the right sized envelope to the the right person(s) to get away with the plane. May he live happily afterwards.
fool n stupıd man Sep 14, 2017 08:21am
@Shahid SATTAR fully agreed

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024