خواتین کے ملبوسات میں جیبیں کیوں نہیں ہوتیں؟
ملبوسات کے انداز اور فیشن خواتین پر ختم ہے، شلوار قمیض، جینز، ٹی شرٹ، پینٹ، ٹراﺅزر اور دیگر، ہر طرح کے کپڑوں کا استعمال آج کل عام ہے۔
مگر کیا آپ نے کبھی سوچا کہ خواتین کے ملبوسات میں مردوں کی طرح جیبیں کیوں نہیں ہوتیں (لگ بھگ 99 فیصد ملبوسات جیبوں سے محروم ہوتے ہیں)؟
اکسویں صدی چل رہی ہے مگر اب بھی خواتین کے ملبوسات یا تو مکمل طور پر جیبوں سے محروم ہیں یا اس سے بھی بدتر جعلی جیبیں لگی ہوتی ہیں جو کسی کام کی نہیں ہوتیں۔
مزید پڑھیں : خواتین کی شرٹس میں بٹن بائیں جانب کیوں ہوتے ہیں؟
اور یہ آج کی بات نہیں صدیوں سے خواتین کے ملبوسات جیبوں سے محروم ہیں اور اس کی وجہ چونکا دینے والی ہے۔
دلچسپ امر یہ ہے کہ 17 ویں صدی میں مردوں اور خواتین دونوں کے ملبوسات میں جیبیں نہیں ہوتی تھیں اور وہ پرس یا بیگ اٹھا کر گھومتے تھے۔
مگر 18 ویں صدی میں اچانک مردوں کی ملبوسات میں جیبیں آگئیں جبکہ خواتین اس سے محروم رہ گئیں۔
تو اس راز کے پچھے جو وجوہات ہیں وہ کوئی خاص تو نہیں مگر اب بھی ان کی وجہ سے لیڈیز ملبوسات جیبوں سے محروم ہیں۔
اور وہ وجہ یہ ہے کہ جو ڈیزائنر بیان کرتے ہیں کہ اگر خواتین کے لباس میں جیب ہوگی تو کپڑے کا ڈیزائن متاثر ہوگا جس سے خواتین کی خوبصورتی متاثر ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں : جینز میں یہ چھوٹی جیب کیوں ہوتی ہے؟
ان کے بقول خواتین کے ملبوسات کو انتہائی احتیاط سے کاٹا اور سیا جاتا ہے اور اگر میں اس جیب لگا دی جائے تو وہ پھول کے بے ڈول اور برے لگنے لگیں گے۔
ویسے ایک چھپی ہوئی وجہ پرس اور ہینڈ بیگز کی فروخت کو برقرار رکھنا بھی قرار دی جاسکتی ہے۔
ماضی میں مردوں کی جانب سے بھی خواتین کے ملبوسات میں جیبوں کی مخالفت کی جاتی تھی تاہم اب ایسا نہیں ہوتا، مگر یہ روایت تاحال برقرار ہے۔