’بےنظیر بھٹو قتل کیس کا فیصلہ مایوس کن اور ناقابل قبول ہے‘
بےنظیر بھٹو قتل کیس کا فیصلہ سنائے جانے کے بعد سابق مرحومہ وزیر اعظم کے بچوں نے فیصلے پر مایوسی کا اظہار کیا۔
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ ’کیس کا فیصلہ مایوس کون اور ناقابل قبول ہے، قاتلوں کی رہائی صرف ناانصافی ہی نہیں بلکہ خطرناک بھی ہے جبکہ پارٹی قانونی آپشنز پر غور کرے گی۔‘
بھائی بہنوں میں سب سے چھوٹی آصفہ بھٹو زرداری کا اپنے ٹویٹ میں کہنا تھا کہ ’بی بی کی شہادت کو دس سال گزر گئے لیکن ہم اب تک انصاف کے منتظر ہیں، ملزمان کو سزا ہوئی لیکن اصلی قاتل اب بھی آزاد ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’انصاف اس وقت تک نہیں ہوگا جب تک پرویز مشرف اپنے جرائم کا حساب نہیں دے دیتے۔‘
بےنظیر بھٹو کی بڑی صاحبزادی بختاور بھٹو زرداری نے بھی اپنے ٹویٹ میں فیصلے پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’پولیس اہلکاروں کو گرفتار کرلیا گیا لیکن اصل دہشت گردوں کو بری کردیا گیا جو شرمناک بات ہے۔‘
واضح رہے کہ راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی عدالت نے بےنظیر بھٹو قتل کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے 5 گرفتار ملزمان کو بری جبکہ سابق سٹی پولیس افسر (سی پی او) خرم شہزاد اور سابق سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس پی) سعود عزیز کو مجرم قرار دے کر 17، 17 سال قید کی سزا اور مرکزی ملزم سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کو اشتہاری قرار دے دیا تھا۔
پاکستان پیپلز پارٹی کی سربراہ اور سابق وزیر اعظم بےنظیر بھٹو کو 27 دسمبر 2007 کو راولپنڈی کے لیاقت باغ میں جلسے کے بعد خودکش حملہ اور فائرنگ کرکے قتل کر دیا گیا تھا، اس حملے میں 20 دیگر افراد بھی جاں بحق ہوئے تھے۔