حکومتی دباؤ پر بھارتی ٹی وی نے متنازع ڈرامہ بند کردیا
بھارت کے معروف ٹی وی چینل ’سونی‘ نے حکومتی دباؤ پر متنازع ڈرامہ ’پہریدار پیا کی‘ بند کردیا۔
خیال رہے کہ سونی ٹی وی کے اس ڈرامے کے خلاف گزشتہ چند ہفتوں سے بھارت بھر سے سوشل میڈیا پر احتجاج کیا جا رہا تھا، ہزاروں لوگوں نے ’پہریدار پیا کی‘ کو بند کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
سونی ٹی وی پر یہ ڈرامہ پرائم ٹائم کی نشریات میں مقامی وقت 10 بجے کے بعد نشر کیا جاتا تھا، ’پہریدار پیا کی‘ کو شروع ہوئے ابھی چند ہفتے ہی ہوئے تھے۔
’پہریدار پیا کی‘ میں ایک 18 سالہ نوجوان لڑکی کو 9 سالہ لڑکے سے شادی کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ڈراموں میں ’ریپ‘ کی رومانوی منظر کشی کیوں؟
خود سے نصف عمر چھوٹے شوہر کی بیوی جہاں دیگر ذمہ داریاں نبھاتی ہے، وہیں وہ اپنے شوہر کی حفاظت بھی کرتی ہیں، جس وجہ سے ڈرامے کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔
کئی لوگوں کا خیال تھا کہ بھارت میں پہلے ہی کم عمری میں لاکھوں شادیاں ہوتی ہیں، جب کہ اس ڈرامے کو دیکھنے کے بعد اس رسم میں مزید اضافہ ہوگا، اور لڑکیوں کی بے جوڑ شادیاں بڑھ جائیں گی۔
ڈرامے کو نہ صرف اداکاروں، بلکہ پروڈیوسرز، ڈائریکٹرز، سماجی کارکنان اور سیاستدانوں سمیت عام افراد نے بھی تنقید کا نشانہ بنایا تھا، جب کہ عوامی رد عمل کو دیکھتے ہوئے بھارتی حکومت بھی حرکت میں آئی۔
ڈی این اے انڈیا نے اپنی خبر میں بتایا کہ بھارت کی انفارمیشن اینڈ براڈ کاسٹنگ (آئی بی) کی وزیر سمرتا ایرانی کے دباؤ پر سونی ٹی وی نے ’پہریدار پیا کی‘ نشریات بند کردی۔
ٹی وی چینل پر 28 اگست کو ڈرامے کو اپنے مقررہ وقت پر نشر نہیں کیا گیا۔
مزید پڑھیں: قابل اعتراض مناظر دکھانے پر ٹی وی کو نوٹس
سونی ٹی وی نے ڈرامے کو بند کرنے کے حوالے سے آفیشلی بیان بھی جاری کیا، جس میں عوامی رد عمل کے تحت ڈرامے کو بند کیے جانے کی تصدیق کی گئی۔
ڈرامے کی نشریات بند کرنے سے متعلق پہریدار پیا کی کے فیس بک پیج پر پوسٹ کی گئی۔
خیال رہے کہ بھارت کی انفارمیشن اینڈ براڈ کاسٹنگ وزیر سمرتا ایرانی سیاست میں آنے سے قبل ٹی وی ڈراموں کی معروف اداکارہ تھیں، انہوں نے ’کیوں کہ ساس بھی کبھی بہو تھی‘ جیسے مشہور ڈرامے سمیت متعدد ڈراموں میں کام کیا۔