• KHI: Zuhr 12:17pm Asr 4:09pm
  • LHR: Zuhr 11:47am Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 11:52am Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:17pm Asr 4:09pm
  • LHR: Zuhr 11:47am Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 11:52am Asr 3:27pm

شیخوپورہ ریجن میں بچوں سے زیادتی کے 111 واقعات کا انکشاف

شائع August 16, 2017

صوبہ پنجاب کے شیخوپورہ ریجن میں رواں سال کم سن بچوں اور بچیوں سے جنسی زیادتی، ہراساں اور قتل کرنے کے 100 سے زائد واقعات رونما ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

ڈی آئی جی شہزاد سلطان نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کو بتایا رواں سال ضلع قصور، شیخوپورہ اور ننکانہ صاحب میں کم سن بچوں اور بچیوں کے ساتھ جنسی زیادتی، ہراساں اور قتل کرنے کے 111 واقعات رجسٹرڈ ہوئے۔

انہوں نے کمیٹی کو بتایا کہ رواں سال قصور میں 2 بچے اور 5 بچیوں کو زیادتی کہ بعد قتل کیا گیا، ننکانہ صاحب میں 2 جبکہ شیخوپورہ میں 11 بچوں کو زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ قصور میں پیش آنے والے واقعات کے 2 کیسز کی تحقیقات مکمل کرلی گئی ہے، بچوں کے ساتھ زیادتی کے 4 واقعات میں مماثلت ہے جس میں ایک ہی شخص کے ملوث ہونے کا شبہ ہے۔

پولیس حکام نے بتایا کہ بچوں کو ہراساں اور زیادتی کا نشانہ بنانے کہ واقعات عصر سے مغرب کے دوران پیش آتے ہیں، قصور میں اس وقت میں پولیس کی اضافی نفری گشت کرتی ہے،علاقے میں سی سی ٹی وی کیمرے نصب کر کے مانیٹرنگ سخت کردی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بچوں کے ساتھ زیادتی، ہراساں اور قتل کے 111 کیسز میں نامزد 135 ملزمان میں سے 115 کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

کمیٹی نے بچوں سے زیادتی کے بڑھتے واقعات پر تشویش کا اظہار کیا۔

سینیٹر ثمینہ عابد نے کہا کہ بچوں کے ساتھ زیادتی کے سب سے زیادہ واقعات پنجاب میں جنم لے رہے ہیں جبکہ قصور کو اب کم سن بچوں کے ساتھ زیادتی کے طور پر جانا جاتا ہے۔

ارکان کا کہنا تھا کہ بچوں سے زیادتی اور قتل کی سزا کم ہے تو قانون کو تبدیل کریں گے۔

کمیٹی نے پنجاب میں ’چائلڈ پروٹیکشن کمیشن‘ نہ بننے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے پنجاب کا دورہ کرنے کا بھی فیصلہ کیا۔

کارٹون

کارٹون : 15 نومبر 2024
کارٹون : 14 نومبر 2024