• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

مشاورتی اجلاس: این اے 120 کے امیدوار کا فیصلہ نہ ہوسکا

شائع August 3, 2017

مسلم لیگ (ن) کے مشاورتی اجلاس میں حلقہ این اے 120 سے ضمنی انتخاب میں حصہ لینے والے امیدوار کا حتمی فیصلہ نہ ہوسکا۔

مستقل وزیر اعظم کے لیے پہلے شہباز شریف کا نام تجویز کیا گیا تھا، جس کے لیے ان کا قومی اسمبلی کا رکن بننا لازمی ہے اور اس کے لیے ان کے این اے 120 کے ضمنی انتخاب میں حصہ لینے کی امید کی جارہی تھی۔

تاہم تازہ رپورٹس کے مطابق پارٹی اس حوالے سے اپنی حکمت عملی پر دوبارہ غور کر رہی ہے، کیونکہ اسے خدشہ ہے کہ اگر شہباز شریف مرکز میں چلے گئے تو اس سے پارٹی کو اس کے گڑھ پنجاب میں نقصان پہنچے گا۔

پنجاب حکومت کے ترجمان ملک احمد نے ڈان کو بتایا کہ ’پارٹی کے چند رہنماؤں کا موقف ہے کہ پنجاب، مسلم لیگ (ن) کے بہت اہم ہے اور شہباز شریف کو وزیر اعلیٰ کے عہدے سے نہیں ہٹنا چاہیے، جبکہ دیگر رہنما انہیں بطور وزیر اعظم دیکھنا چاہتے ہیں۔‘

شہباز شریف کی ڈونگا گلی کی رہائش گاہ میں مسلم لیگ (ن) کا مسلسل دوسرے روز 3 گھنٹے تک مشاورتی اجلاس ہوا، جس میں نومنتخب وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی، سابق وزیر اعظم نواز شریف، وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور دیگر افراد شریک تھے۔

یہ بھی پڑھیں: شاہد خاقان عباسی نے وزارت عظمیٰ کے عہدے کا حلف اٹھا لیا

اجلاس میں وفاقی کابینہ تشکیل دینے پر تفصیلی مشاورت کی گئی جب کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کے مستعفیٰ ہونے اور مرکز میں شامل ہونے سے متعلق بھی تفصیلی گفتگو کی گئی۔

اجلاس میں غور کیا گیا کہ آیا شہباز شریف کو این اے 120 کے ضمنی انتخاب میں حصہ لینا چاہیے یا نہیں یا شاہد خاقان عباسی ہی بطور وزیر اعظم 2018 کے انتخابات کے فرائض انجام دیں گے۔

اجلاس میں نئی کابینہ کے اراکین کے ناموں پر بھی غور کیا گیا۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز مری میں مسلم لیگ (ن) کی اعلیٰ قیادت کے اجلاس میں کابینہ کے ارکان کے ناموں کو حتمی شکل نہیں دی جاسکی تھی، جس کے بعد کابینہ کے ارکان کی تقریب حلف برداری جمعرات تک ملتوی کردی گئی تھی۔

اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے نومنتخب وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ’ملاقات میں نئی کابینہ سے متعلق بھی مشاورت ہوئی، اگلے ایک دو دن میں کابینہ حلف اٹھا لے گی، پارٹی کے امور پر بھی مشاورت کی گئی اور مسلم لیگ (ن) حلقہ این اے 120 میں بھی اور آگے جو سیاسی مراحل آئیں گے پہلے سے بھی زیادہ بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کرے گی۔‘

الیکشن کمیشن نے پاناما پیپرز کیس میں سپریم کورٹ کی جانب سے نواز شریف کو بطور وزیراعظم نااہل قرار دیئے جانے کے بعد خالی ہونے والی قومی اسمبلی کی نشست این اے 120 لاہور میں ضمنی الیکشن 17 ستمبر کو کرانے کا شیڈول جاری کیا تھا۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے جاری ہونے والے شیڈول کے مطابق انتخابات کا حصہ بننے کے خواہشمند امیدوار اپنے کاغذات نامزدگی 10 سے 12 اگست تک جمع کراسکیں گے جبکہ کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کا عمل 15 سے 17 اگست تک مکمل کرلیا جائے۔

شیڈول میں بتایا گیا کہ امیدواروں کی حتمی فہرست 26 اگست کو جاری کی جائے گی جس کے بعد 17 ستمبر کو ضمنی الیکشن کا معرکہ ہوگا۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024